علمائے امت کانفرنس کی دستورساز کمیٹی کے ترجمان ڈاکٹر وصفی عاشور ابوزید نے کہا ہے کہ یہ دستور پیر کے روز استنبول میں جاری کیا جائے گا۔ ڈاکٹر وصفی کا مزید کہنا تھا کہ اس دستور کا مقصد بعض تنظیموں اور اداروں کی جانب سے قابض صہیونی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی مہم کو ناکام بنانا ہے،
کیوں کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کی مفاہمت مسئلہ فلسطین سے دستبرداری کے مترادف ہے۔ ادھر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ بیت المقدس کا فلسطینیوں اور عالم اسلام کے ہاتھ سے نکل جانا انتہائی خطرناک ہے۔ اگر امت مسلمہ بیت المقدس کو نہ بچا سکی تو مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ اور خانہ کعبہ کا تحفظ و دفاع بھی مشکل ہوجائے گا۔