واضح رہے کہ مسلمانوں کے نزدیک تاریخی طور پر دیوار براق کہلانے والی مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کو قابض یہود دیوار گریہ کہتے ہیں۔ ابو ردینہ نے مزید کہا کہ یہ نیا موقف اس بات کی ایک بار پھر تائید کرتا ہے کہ امریکا امن عمل سے مکمل طور پر باہر ہوچکا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ فلسطینی وفد مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کر رہا ہے، جس پر رائے شماری پیر تک متوقع ہے۔