شاہجہاں نے وقف نامہ پر دستخط کیسے کئے؟یہ آپ کو کب دیا گیا”؟
بورڈ نے سینئر وکیل وی وی گری کے ذریعے دعوی کیا کہ شاہجہاں کے دور سے تاج محل پر وقف کا حق ہے اور وقف نامہ کے تحت یہ ان کی جائیداد ہے۔اسی دعوے کو آرکیلوجیکل سروے آف انڈیا نے چیلنج دیا تھا۔ اے ایس آئی کی جانب سے وکیل اے ڈی این راؤ نے کہا “اس وقت وقف نامہ نہیں ہوا کرتا تھا”۔
وکیل راؤ نے کہا کہ “1858 کے اعلان کے مطابق برطانوی مہا رانی نے مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفرسے یہ جائیداد لے لی تھی۔1948 ایکٹ کے تحت بعد میں ہندستان حکومت نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔
سی جے آئی ،جسٹس اے ایم خاولنکر اور ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے بورڈ کو یاد دلایا کہ مغل حکومت ختم ہونے پر ایسٹ انڈیا کویادگار کا حق مل گیا تھا۔آزادی کے بعد یہ آرکیولیجیکل سروے آف انڈیا کے کنٹرول میں آیا۔