لکھیم پور۔ لکھیمپور میں متنازع ویڈیو وائرل ہونے سے فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی حالانکہ دونوں ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اتر پردیش میں جاری اسمبلی انتخابات کے درمیان ضلع لکھیم پور میںن اس وقت فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی جب مبینہ طور پر دو نوجوانوں کے ذریعے دیوتائوں پر مبنی ایک متنازع ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا۔ ویڈیو کے گشت کرتے ہی شہر میں کشیدگی پھیلنا شروع ہو گئی۔ پولیس حکام کے مطابق دونوں ملزم دوست تھے جو شہر کے قریب ہی رہتے ہیں۔ دونوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کے بعد عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
لکھیم پور کھیری ضلع کے ڈی ایم آکاش دیپ کے مطابق شہر میں حالات کشیدہ ہیں لیکن کہیںن سے تشدد کا کوئی بھی واقعہ پیش نہ ہونے کی خبر ہے۔ نہوں نے مزید بتایا کہ جن نوجوانوں نے متنازع ویڈیوں میں دوسرے فرقے کے دیوتائوں کے متعلق نا زیبا باتیں کہی تھیں انہیں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ فاسران کے مطابق ویڈیو دبھ کو بنایا گیا تھا جسکے بعد دونوں ملزموں کے والدین کو حراست میں لیا گیا تھا۔ در ایں اثنا شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی۔ بازار بند ہو گئے اور لوگ بڑی تعداد لوگ ضلع پولیس اسٹیشن کے سامنے جمع ہو کر ملزموں کو انکے حوالے کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔
پولیس حکام کے مطابق حالات قابو سے باہر ہونے سے قبل ہی مجسٹتریٹ پولیس اسٹیشن پہنچ گیا اور دونوں نوجوانوں کو عدالتی حراست میں لے لیا گیا۔ بھیڑ کو سمجھا بجھا کر خاموش کیا گیا۔ حالانکہ کشیدگی ابھی بھی برقرار ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کے مطابق انتظامیہ ہائی ایلرٹ پر ہے۔ کسی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے پولیس کی گشت بڑھا دی گئی ہے۔ ضلع پولیس حکام کے مطابق مذکورہ ویڈیو شوٹ کرنے میں مزید لوگ شامل ہو سکتے ہیں۔ اس معاملہ کی جانچ کی جا رہی ہے۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق یہاں فرقہ وارانہ نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔