اے پی کے وجئے واڑہ میں واقعہ
وجئے واڑہ ۔ گجرات کے اوناؤ میں دلتوں کے ساتھ پٹائی کے واقعہ کی طرح واقعہ آندھراپردیش میں بھی پیش آیا ۔ وجئے واڑہ میں گائے کی چمڑی نکالنے جانے کے دوران دو دلت بھائیوں کو ناریل کے درخت سے باندھ کر انہیں برہنہ کرتے ہوئے ان کی پٹائی کی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ پٹائی گاورکشکوں نے کی۔ یہ معاملہ تاخیر سے سامنے آیا ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو تلنگانہ کے ضلع میدک کے گجویل میں کہا تھا کہ گولی مارنا ہے تو مجھے ماردو لیکن میرے دلت بھائیوں کو نہیں ۔ ان کے اس بیان کے دوسرے ہی دن یہ واقعہ پیش آیا ۔ ان نوجوانوں کو بجلی کے جھٹکے سے مری گائے کا چمڑا نکالنے کیلئے لے جایا گیا تھا ۔ اس حملہ میں زخمی نوجوان دو بھائی اسپتال میں زیر علاج ہیں ایک کی حالت تشویشناک ہے ۔ دلتوں نے کہا کہ ناریل کے جھاڑ سے باندھ کر انہیں برہنہ کیا گیا اور ان کی پٹائی کی گئی ۔ ان زخمی دلتوں کی شناخت الیسا اور لازر کے طور پر کی گئی ہے ۔ یہ گائے ایک سبزی فروش کی تھی جس نے بجلی کے جھٹکے سے اس کے مرنے کے بعد ان نوجوانوں کی خدمات اس کی چمڑی نکالنے کیلئے حاصل کی تھی ۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ جب رات میں یہ نوجوان چمڑی نکال رہے تھے تو اسی دوران چوری کرکے اسے ذبح کرنے ے شبے میں ان پر یہ حملہ کیا گیا ۔ اس واقعہ کے خلاف دلتوں نے احتجاج کیا ۔
اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مشرقی گوداوری کے ایس پی اوم پرکاش نے میڈیا سے کہا کہ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم وہاں پہونچی اور ان دلتوں کو بچایا اور ان کی شکایت پر ایس سی ایس ٹی مظالم ایکٹ معاملہ سات تا آٹھ افراد کے خلاف درج کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اندرون چوبیس گھنٹے حملہ آور کو حراست میں لے لیا جائے گا جس کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔ حملہ آور کم عمر تھے جنہوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا اور اس معاملہ میں ملوث کسی بھی شخص کو بخشا نہیں جائے گا ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گاورکشک تنظیم ملوث نہیں ہے ۔ بلکہ دیہاتیوں نے یہ حملہ کیا ہے ۔ جانچ کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے ۔