اٹھویں محرم الحرام کا تاریخی ماتمی جلوس نکالنے نہیں دیا گیا
کشمیر انتظامیہ نے پیر کے روز گرمائی دارالحکومت کے تقریباً سبھی علاقوں میں سخت ترین کرفیو نافذ کرنے کے علاوہ سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس سے سیول لائنز کے مختلف علاقوں بشمول تاریخی لال چوک کی ناکہ بندی کرواکے سول سکریٹریٹ سے کچھ دوری پر واقع گروبازار علاقہ سے برآمدہونے والے 8 ویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوس کو نکالنے نہیں دیا۔ تاہم درجنوں عزاداروں نے کرفیو توڑتے ہوئے اس تاریخی ماتمی جلوس کو نکالنے کی کوشش کی، لیکن سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اہلکاروں نے انہیں فوراً حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین کے مطابق درجن بھر عزادار بتہ مالو میں نمودار ہوئے اوریا حسین یاحسین، یا عباس یا عباس کی صدائیں بلند کرتے ہوئے ڈلگیٹ کی طرف بڑھنے لگے لیکن سیکورٹی فورسز نے انہیں حراست میں لے لیا۔ واضح رہے کہ وادی کشمیر میں سری نگر کے گروبازار اور آبی گذر علاقوں سے برآمد ہونے والے 8 ویں اور 10 ویں محرم الحرام کے تاریخی ماتمی جلوسوں پر ریاست میں ملی ٹنسی کے آغاز یعنی 1989 سے پابندی عائد ہے۔ کشمیری شیعہ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ محرم جلوسوں پر عائد پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔