کلام کے ساتھ اپنی تقریرمیں ایسے رنگ بھرتے کہ سامعین میں ایک وجد کی سی کیفیت پیدا ہو جاتی جس سے محفل مشاعرہ جگمگا اٹھتی۔اردو مشاعروں کا درخشاں ستارہ انور جلال پوری ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ڈوب گیا۔ انور جلال پوری خود تو ایک بلند پایۂ شاعر تھے ہی۔ لیکن اردو شاعروں کی نظامت کا جو فن ان کے ساتھ منسلک تھا ان کی موت سے اردو کی اس روایت کو بھی سخت دھکا لگا ہے۔
اردو مشاعروں میں اگر شعراء اپنے کلام سے دھوم مچاتے ہیں تو مشاعروں کا ناظم بھی اتنا ہی اہم ہوتا ہے۔اکثر ناظم مشاعرہ اپنے فن نظامت سے مشاعرہ میں چار چاند لگا دیتا ہے۔ انور جلال پوری ایک ایسے ہی ناظم مشاعرہ تھے جنہوں نے ملک زادہ منظور احمد کی موت کے بعد فن نطامت کو خوب سنبھالا تھا۔