روس کے وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ شام میں ستمبر 2015ء کے بعد ان کی فضائیہ کے حملوں میں قریبا پینتیس ہزار باغی جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔
روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے جمعرات کے روز اعلیٰ فوجی عہدے داروں کے ایک اجلاس میں یہ اعداد وشمار جاری کیے ہیں۔انھوں نے کہا کہ شام میں آپریشن کے آغاز کے بعد روسی لڑاکا طیاروں نے 17800 فضائی حملے کیے ہیں،ان میں 725 تربیتی کیمپ اور 405 اسلحہ خانہ تباہ کردیے گئے ہیں اور پینتیس ہزار باغی جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ان میں 204 ہائی پروفائل باغی لیڈر شامل ہیں۔
انھوں نے روس کی فوجی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی فوجی مداخلت کی بدولت ہی شام کو منہدم ہونے سے بچا لیا گیا ہے۔
درایں اثناء شامی صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ حلب پر دوبارہ کنٹرول ان کے ملک کے علاوہ روسی اور ایرانی اتحادیوں کی بھی کامیابی ہے۔
انھوں نے دمشق میں اعلیٰ سطح کے ایرانی وفد سے ملاقات کے بعد بیان میں کہا کہ میدان جنگ کی کامیابی پورے شامی علاقے میں دہشت گردی کے خاتمے کی جانب ایک بنیادی قدم ہے اور اس سے ملک میں جنگ کے خاتمے کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔