نئی دہلی۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں نوٹ بندی پر اج کارروائی شروع ہوتے ہی ہنگامہ شروع ہو گیا اور بیس منٹ ہی میں دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی ہو گئی۔ ہنگامہ موسم سرما سیشن کی کارروائی شروع ہوتے ہی جمعرات کو لوک سبھا میں ہنگامہ شروع ہو گیا. جس کی وجہ سے 5 منٹ کے اندر ہی لوک سبھا کی کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی.
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ رولنگ پارٹی ہی ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کو کوشش کر رہی ہے. یہاں بھی اپوزیشن اور رولنگ پارٹی کے ممبرس نے ہنگامہ کیا. اس کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی .
اس سے پہلے پارلیمنٹ کے احاطے میں ٹی ایم سی نے مظاہرہ کیا. پارلیمانی امور کے وزیر نے وینکیا نائیڈو نے کہا، ” آگسٹا ویسٹ لینڈ ڈیل معاملے میں ہوئے کرپشن کا معاملہ ہم پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے. ” بتا دیں کہ اس معاملے میں گزشتہ دنوں سابق ایئر فورس چیف تیاگی کو گرفتار کیا گیا ہے. ادھر، نریندر مودی جمعرات کو راجیہ سبھا میں پہنچنے سے پہلے ان سینئر منسٹرس کے ساتھ میٹنگ کی.
غلام نبی آزاد اور سیتارام یچوری کے بیانات پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہونے لگا. راجیہ سبھا کی کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی. غلام نبی آزاد نے کہا کہ حکومت کے فیصلے سے کسان پریشان ہیں. ان کی فصل سڑ رہی ہے. کوئی بیج نہیں خرید پا رہا ہے.
مختار عباس نقوی نے کہا کہ حکومت بحث چاہتی ہے اور اپوزیشن بحث سے بھاگ رہا هے۔ غلام نبی آزاد، “آزادی کے بعد سے یہ پہلی بار ہے جب ایوان کی کارروائی کو حکمراں طرف سے رکاوٹ پیدا کر رہا ہے.” غلام نبی آزاد نے راجیہ سبھا میں کہا، “یہ رولنگ پارٹی ہے جو ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کر رہی ہے.” لوک سبھا میں اپوزیشن ممبرس کاغذ لہرانے لگے، جس کے بعد کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔