کلکتہ۔ پولیس بریگیڈ توڑنے والی شدت پسند تنظیم ہندو جاگرن منچ کے کارکنان پر پولیس لاٹھی چارج کیا ہے۔ اترپردیش اور دیگر ریاستوں میں بی جے پی کی شاندار جیت سے پر جوش انتہاپسند جماعتیں بنگال میں بھی فرقہ وارانہ خطوط کی بنیاد پر تقسیم کرنے کیلئے کوشش کررہی ہیں ۔
ہنو مان جینتی کے موقع بیر بھوم کے سوری میں ہندو جاگرن منچ نے ایک ریلی نکالی ۔پولس نے امن وامان کے قیام کیلئے جلوس کیلئے چند سڑکوں کو متعین کررکھا تھا اور مختلف مقامات پر بریگیڈ لگارکھے تھے مگر ہندوجاگرن منچ کے پرجوش کارکنان نے پولس بریگیڈ کو توڑنے کی کوشش کی تو پولس نے لاٹھی چارج کرکے مجمع کو منتشر کیا۔ شدت تنظیم کے سیکڑوں کارکنان کی ریلی کو پولس سوری شہر میں روک دی.
۔اس کی وجہ سے ریلی کے شرکاء اور پولس کے درمیان جھڑ پ شروع ہوگئی۔حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے رپیڈ ایکشن فورسیس کو تعینات کیا گیا ۔اس کے بعد لاٹھی چار ج کیا گیا ۔
اس سے قبل بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کی قیادت میں بی جے پی ہنومان جیتنی کے موقع جلوس نکالنے کی کوشش کررہی تھی۔ پولس نے اجازت دینے سے انکار کردیا اور دفعہ 144نافذ کردای۔ پولس کی اجازت نہیں ملنے پر بی جے پی لیڈران نے ریلی میں شرکت نہیں کی تاہم شدت پسند تنظیم ’’ہندو جاگرن‘‘ نے سوری شہر میں ریلی نکالی ۔
اس جھڑپ میں شامل دس افراد کو پولس نے گرفتار کیا ہے۔ بی جے پی نے اتوار کو دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی پولس نے ہنومان جیتنی کے موقع پر پارٹی کو جلوس نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو جو بنگال کے دو روزہ دورے پرتھے نے ممتا بنرجی پر ڈکٹیٹر شپ چلانے اور پولس کا سیاسی استعمال کرنے کا الزام عاید کیا ۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر ریاست میں دنگا کرانے کاالزام عاید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہندوتہواروں کا سیاسی استعمال کررہی ہے۔اس سے قبل بھی بنگال میں رام نومی اور ہنومان جینتی کا انعقاد کیا گیا ہے مگر اس طر ح کے نفرت انگیز بیانا ت اور طریقے استعمال نہیں کیے گئے ہیں ۔ مسلح جلوس کی قیادت کرنے پر بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے خلاف آرمڈ ایکٹ کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ بی جے پی کے ہندوتو کے جواب میں ترنمول کانگریس نے ہندوازم کی راہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کے تحت ترنمول کانگریس ہنومان جینتی کی تقریب کو بڑے پیمانے پر منارہی ہے۔