دہرادون : کنٹرول لائن کے اس پار انسداد دہشت گردی کارروائی کے بعد وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان کو لے کر پہلی مرتبہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی حالت کا موازنہ سرجری کے بعد بیہوشی کے عالم والے مریض سے کیا اور کہا کہ ہنومان کی طرح ہندوستان کی فوج کو اپنی طاقتوں کا پتہ چل گیا ہے۔
پاریکر نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک کے بعد پاکستان کی حالت سرجری کے بعد بے ہوش مریض کی طرح ہے ، جسے معلوم نہیں کہ اس کی سرجری ہو چکی ہے۔ سرجیکل اسٹرائیک کے دو دن بعد بھی پاکستان کو نہیں پتہ چلا کہ کیا ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان امن کو پسند کرتا ہے اور غیر ضروری حملے میں یقین نہیں رکھتا، لیکن وہ دہشت گردی کو قبول نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حملے کا مقصد پاکستان کو پیغام دینا تھا کہ ہندوستان کے جوان جواب دینا جانتے ہیں۔
فوج کا موازنہ ہنومان سے کرتے ہوئے انہوں نے رامائن کا تذکرہ کیا ، جس میں ہنومان کو ان کی غیر معمولی طاقتوں کے بارے میں یاد دلانے کے بعد وہ سمندر پار گئے۔ پاریکر نے کہا کہ ہندوستانی فوج ہنومان کی طرح ہے ، جو سرجیکل اسٹرائیک سے پہلے اپنی طاقت کے بارے میں نہیں جانتی تھی۔