نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گوا کے شیاما پرساد مکھرجی اسٹیڈیم میں ایک تقریب کے دوران موپا ایر پورٹ اور توام میں ایک الیکٹرانک سیٹی کے سنگ بنیاد کے طور پر تختیوں کی نقاب کشائی ہے۔
وزیر اعظم نے انسداد کان کے اقدامات سے متعلق جہازوں کی تعمیرکے لیے بنیادی ڈھانچے اورکوسٹ گارڈ کے پانچ سمندر میں گشت کرنے والی کشتیوں کی تعمیر کے آغاز کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس ٹیم کو مبارکباد دی جس نے ہندوستان کو چند ہفتوں قبل گوا میں برکس چوٹی کانفرنس کے کامیاب انعقاد کا اہل بنایا۔ وزیر اعظم نے ریاست گوا کی اس پیش رفت کے لیے ستائش کی۔
ایر پورٹ پروجیکٹ کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کا وعدہ پورا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے گوا کا فائدہ ہوگا اور سیاحت میں تیزی آئے گی۔
الیکٹرانک سیٹی پروجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل لحاظ سے تربیت یافتہ، جدید اور نوجوانوں کی کارفرمائی کی حامل ریاست گوا کو ایک نئی شکل دی جارہی ہے، جس میں ہندوستان میں یکسر تبدیلی لانے کی اہلیت ہے۔
500 اور 1000 کے نوٹوں کو ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 8 نومبر کو ہندوستان کے بہت سے لوگ آرام کی نیند سوئے جبکہ کچھ لوگوں کی نیندیں ابھی بھی اڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کالے دھن کی لعنت پر قدغن لگانے میں ہندوستان کے ایماندار شہریوں کی مدد کے لییمرکزی حکومت نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ وزیر اعظم نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مذکورہ نوٹوں کو ختم کرنے میں اپنی خدمات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بھی دکھ ہورہا ہے اور یہ اقدامات رعونت کے اظہار کے لیے نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے غربت کو دیکھا ہے اور لوگوں کی مشکلات کو سمجھا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں لوگوں نے بد عنوانی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ووٹ دیا تھا۔ انہوں نے ان متعدد اقدامات کا بھی ذکر جنہیں مرکزی حکومت نے کالے دھن کو روکنے کے لیے کئے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہندوستان میں کسی بھی دولت کی لوٹ ہوتی ہے اور اسے ہندوستانی ساحلوں پر چھوڑ دیا جاتا ہے تو اس کے بارے میں پتہ لگانا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اعلیٰ منصب پر فائز ہونے کے لیے پیدا نہیں ہوئے ہیں اور ان کے خاندان ان کا گھر اور جو کچھ ان کے پاس ہے، اسے انہوں نے ملک کی خدمت کے لیے چھوڑ دیا ہے۔