ممبئی۔ ڈونگری میں کانگریس کے ٹکٹ پر حجاب پہننے والی ہندو لڑکی نے بی ایم سی الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے۔ دنیا بھر میں جہاں حجاب پہننے والی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، وہیں ممبئی میں حجاب پہننے والی ایک ہندو لڑکی نے کارپوریشن انتخابات میں جیت درج کی ہے۔ ممبئی ڈونگری سے کانگریس پارٹی کی حجابی گرل نکتا نکم نے الیکشن جیت لیا ہے۔ نکتا گزشتہ دنوں اس وقت سرخیوں میں آئی تھیں جب وہ اپنے وارڈ نمبر 223 میں حجاب پہن کر ووٹ مانگنے نکلی تھیں۔
انتخابات کے نتائج کے مطابق، نکتا نے اپنی سابق اتحادی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمن کی امیدوار وقار النسا انصاری کو شکست دی ہے۔ بتا دیں کہ وقار النسا انصاری مجلس کی سب سے مضبوط امیدوار مانی جا رہی تھیں اور اس سے پہلے میڈیا میں قیاس لگایا جا رہا تھا کہ وقار النسا انصاری کی جیت یقینی ہے۔
سیاست ڈاٹ کام کے مطابق، نکتا ایم بی اے کی اسٹوڈنٹ رہی ہیں اور وہ تین بار کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن جیت چکے دينراج نکم کی بیٹی ہیں۔ ڈونگری وہی جگہ ہے جہاں انڈرورڈ ڈان داؤد ابراہیم کی پیدائش ہوئی۔ اس وارڈ میں تقریبا 60 فیصد مسلم ووٹر رہتے ہیں۔ حجاب پہننے کو لے کر نکتا کہتی ہیں کہ کالج کے دور میں ان کی ایک مسلم دوست نے انہیں حجاب گفٹ کیا تھا، تب تو وہ اسے نہیں پہن پائیں۔ لیکن اب انہیں حجاب پہننا کافی اچھا لگتا ہے۔