دہلی۔ تین طلاق دینے پر مساجد سے سماجی بائیکاٹ کا اعلان ہوگا۔ فوری طور پر تین طلاق دینا اب آسان نہیں ہو گا۔ فوری طور پر تین طلاق دینا اب آپ کو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔ آپ کو سماجی بائیکاٹ کی سزا سنائی جائے گی۔
مساجد سے آپ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے گا ۔ لڑکی فریق کے سوال کے جواب میں مفتی آپ کے خلاف فتوی بھی جاری کر سکتے ہیں۔ جلد ہی اس سلسلہ میں مسلم پرسنل لاء بورڈ ہدایات جاری کرنے والا ہے۔ فوری طور پر تین طلاق کے معاملہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اتوار کی میٹنگ میں فیصلہ لیا جاچکا ہے۔
بورڈ کے رکن کمال فاروقی کا کہنا ہے کہ فیصلہ کے تحت فوری طور پر تین طلاق بولنے والے شخص کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔ جس طرح سے پہلے گاؤں اور برادری کی پنچایت میں سماجی بائیکاٹ کا فیصلہ لیا جاتا تھا، اسی طرح فوری طور پر تین طلاق بولنے والوں کے خلاف یہ فیصلہ لیا جائے گا۔ بورڈ کے ایک دوسرے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ جلد ہی بورڈ کی طرف سے لئے گئے فیصلہ کی کاپی مقامی سطح پر تمام مولانا، مفتی، قاضی اور مساجد کے امام صاحب کو بھیج دی جائے گی۔