لکھنؤ۔ ملائم نے ایمرجنسی کے دن یاد لاتے ہوئے کہا کہ پارٹی توڑنے والے بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں۔ سماج وادی پارٹی میں مسلسل جاری رسہ کشی کے درمیان ایس پی سپریمو ملائم سنگھ یادو نے آج لکھنؤ میں کارکنوں اور حامیوں کو خطاب کیا۔ ملائم نے کارکنوں کے سامنے سماج وادی پارٹی کے تنازعات کو بھی بیان کیا۔ آج پھر انہوں نے بغیر نام لئے رام گوپال یادو پر شدید حملہ بولا اور ان پر بی جے پی لیڈروں سے ملے ہونے کا الزام لگایا۔
ملائم نے کہا کہ ہم پارٹی کو نہیں ٹوٹنے دیں گے۔ ہم سب نے تکلیفیں جھیلی ہیں۔ ہم نے 1975 میں ایمرجنسی دیکھی ہے تب پارٹی بنی ہے۔ ایس پی تنازعات سے بنی ہے۔ مجھے آپ لوگوں کا احساس ہے، سب نے لاٹھی کھائی ہے۔ پارٹی کے اتحاد میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالنے پائے۔ میں نے پورا وقت پارٹی کو ایک کرنے میں لگایا ہے۔
ملائم نے کہا کہ اب میرے پاس کیا بچا ہے؟ اب میرے پاس جدوجہد کرنے والے کارکن ہیں اور آپ ہیں۔ ہم نے مسلسل جدوجہد کی اور اسی سے ایس پی بنی ہے۔ ملائم نے رام گوپال پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، دیکھئے پارٹی کو توڑنے میں کون لگا ہوا ہے؟ جو پارٹی توڑنے میں لگے ہیں وہ بی جے پی کے رہنماؤں سے ملنے میں لگے ہیں۔ دوسری پارٹی کے رہنماؤں سے مل رہے ہیں، اگر ان کے خاندان کے لوگ کسی معاملہ میں پھنسے ہوئے ہیں تو ہم سے کہا ہوتا۔ ہم انہیں چھڑاتے۔
ساتھ ہی ملائم نے کہا کہ میں اور شیو پال کسی سے نہیں ملے، رسوم و آداب کی ملاقات الگ ہے۔ باہر سے دوسرے لیڈر آئے تو ہم نے ان کا بھی خیر مقدم کیا۔ الیکشن ہے تو فطری ہے کہ اتحاد ہو گا تو بات بھی کریں گے۔ شادی بیاہ ہے تو دوسرے پارٹی کے رہنماؤں سے ملیں گے۔ باقی ہم کسی سے نہیں ملے۔ 1975 میں جب آندولن ہوا تھا تو آپ میں سے بہت سے صرف دو ڈھائی سال کے رہے ہوں گے۔ پارٹی کے اتحاد کے لئے ہم نے مکمل وقت دیا۔ شیو پال کی طرح بہت سے رہنماؤں نے ساتھ دیا ہے۔ شیو پال سیفئی میں رہ رہے تھے جب ایمرجنسی لگی تھی۔ ہم نے جو تکلیف جھیلی وہ ان لوگوں نے جھیلی کیا؟
ملائم نے کہا کہ اب میرے پاس کیا ہے؟ جو تھا سب دے دیا۔ اب میرے پاس آپ لوگ ہیں۔ ہم یہاں ہیں اور رہنما بنے ہیں، جو ہیں ہمارے ہیں، وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے کارکن ہی ہمارے پاس ہیں۔ اگر وہ اکھل بھارتیہ سماج وادی پارٹی اور نیا نشان موٹر سائیکل لانا چاہتے ہیں تو جائیں اپنی نئی پارٹی بنائیں۔ لیکن پارٹی نہیں ٹوٹےگی، نہ پارٹی کا نشان بدلے گا اور نہ ہی نام۔