نئی دہلی۔ سوچھ بھارت میں اندورسب سے زیادہ صاف شہر، بھوپال دوسرے اور نئی دہلی ساتویں نمبرپر۔ مدھیہ پردیش کے تجارتی شہر اندور کو سب سے زیادہ صاف شہر قرار دیا گیا ہے جبکہ بھوپال کو سوچھ ابھیان سروے میں دوسرا مقام حاصل ہوا ہے۔ تیسرے مقام پر آندھرا پردیش کا ساحلی شہر وشاکھا پٹنم ہے۔ سوچھ ابھیان میں قومی دارالحکومت نئی دہلی کو ساتواں مقام حاصل ہوا ہے اور ہریانہ کے فرید آباد کو ملک میں سب سے تیزی کے ساتھ تیار ہونے والے شہر کے درجے سے نوازا گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس کو سوچھ ابھیان میں 32 واں مقام دیا گیا ہے۔ مرکزی شہری ترقیات کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج یہاں سوچھتا سروے 2017 کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ صاف صفائی کے لئے ملک کے 434 شہروں میں انڈین اسٹینڈرڈ کونسل سے سروے کرایا گیا۔ شہروں کی صاف صفائی کے لئے کئے گئے اقدامات کی زمینی سطح پر تیسری پارٹی سے 17500 مقامات پر جانچ کرائی گئی۔ یہ سروے تقریبا دو ماہ جنوری اور فروری میں کیا گيا اور لوگوں کے جوابات اور تفتیشی ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر شہروں کی درجہ بندی کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سوچھتا سروے 2017 میں گجرات کا سورت شہر چوتھے نمبر پر، کرناٹک کا میسور پانچویں مقام پر اور تمل ناڈو کی تروچراپلي چھٹے مقام پر رہا ہے۔ اس کے علاوہ سروے میں مہاراشٹر کے نوی ممبئی کو آٹھواں، آندھرا پردیش کے تروپتی کو نواں اور گجرات کے بڑودہ کو 10 واں مقام حاصل ہوا ہے۔’ سوچھتا ابھیان‘ کے سروے میں صفائی کے لئے درج ذیل 10 شہروں میں اتر پردیش کے گونڈہ كو 434 واں، ہردوئی کو 431 واں، بہرائچ کو 429 واں، شاهجهان پور کو 426 واں اور خورجہ کو 425 واں مقام ملا ہے۔ اس کے علاوہ اسی ترتیب میں مہاراشٹر کے بھساول کا 433 واں، پنجاب کا باگھا 432 واں، ابوهر کا 427 واں اور مكتسر کا 428 واں، بہار کے کٹیہار کا 430 واں مقام رہا ہے۔ بہار کے دارالحکومت پٹنہ ’ سوچھتا ابھیان‘ کی ترتیب میں 262 واں، چنڈي گڑھ کو 11 واں اور تمل ناڈو کو 235 واں مقام ملا ہے۔
اندورسب سے زیادہ صاف شہر، بھوپال دوسرے اور نئی دہلی ساتویں نمبرپر: دیکھیں پوری فہرست
سروے میں انڈمان نکوبار جزائر، اروناچل پردیش، چنڈي گڑھ دادر اور نگر حویلی، گوا، لکش دیپ، منی پور، میگھالیہ، میزورم، تریپورہ اور سکم کے ایک -ایک شہر، آندھرا پردیش کے 32، آسام کے چار، بہار کے 27، چھتیس گڑھ کے آٹھ، دمن اور ديو کے دو، دہلی کے پانچ، گجرات کے 31، ہریانہ کے 18، ہماچل پردیش کے دو، جموں کشمیر کے چار، جھارکھنڈ کے نو، کرناٹک کے 27، کیرالہ کے نو، مدھیہ پردیش کے 35، مہاراشٹر کے 44 ، ناگالینڈ کے دو، اڑیسہ کے نو، پڈوچیري کے دو، پنجاب کے 16، راجستھان کے 29، تمل ناڈو کے 28، تلنگانہ کے 12، اتراکھنڈ کے چھ اور اتر پردیش کے 62 شہروں کو شامل کیا گیا ہے۔ سروے کے مطابق صفائی سروے 2017 میں گجرات، مدھیہ پردیش اور آندھرا پردیش نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور ’ سوچھتا ابھیان‘ میں مسلسل بہتر کیا ہے۔ جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ نے بھی گزشتہ دو سروے کے مقابلے میں قابل ذکر بہتری کیا ہے۔
دہلی میں نئی دہلی میونسپل کونسل، تینوں دیگر شہر کارپوریشنز نے سال 2014 کے لئے بہتر کیا ہے جبکہ دہلی چھاؤنی میں ’ سوچھتا ابھیان‘ میں کمی ہوئی ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ ’ سوچھتا ابھیان‘ کے تناظر میں اتر پردیش کا مظاہرہ تشویشناک رہا ہے۔ سروے میں شامل گئے کل 62 شہروں میں سے 50 کی ترتیب 305 سے نیچے رہی ہے۔ ان میں 41 شہر نیچے کے 100 شہروں میں شامل ہے۔ صرف وارانسی واحد شہر ہے جو قابل 32 واں مقام لے سکا ہے۔ سروے میں بہار کے 27 شہر شامل رہے۔ ان میں سے 19 کا مقام 300 ویں نمبر سے نیچے رہا۔ ریاست میں سب سےبہتر بہار شریف کا 147 واں رہا اور 15 شہرنیچے کے 100 شہروں کی فہرست میں رہے۔ راجستھان کے 29 شہر سروے میں شامل رہے۔ ان میں سے 18 کی نمبر 300 سے نیچے رہے۔ ریاست میں بوندی کو سب بہتر 171 واں مقام ملا اور 13 شہر نیچے 100 شہروں میں شامل رہے۔