کلکتہ۔ وزیر دفاع کے خط پر ممتا پر سخت اعتراض کیا ہے۔ مغربی بنگال کے مختلف ٹول پلازہ پر فوجی جوانوں کی تعیناتی پربنگال حکومت کے رویے پر مرکزی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے خط پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہندوستانی افواج کی نہیں بلکہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کی تھی ۔انہوں نے کبھی بھی فوج کے خلاف ایک لفظ کا بھی استعمال نہیں کیا۔
ممتا بنرجی نے وزیر دفاع منوہر پاریکر کے خط پر فوری رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے طویل سیاسی کیریرمیں کبھی ملک کے باوقار ادارے کا غلط استعمال کرتے ہوئے نہیں دیکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ منوہر پاریکر کو یہ نہیں معلوم ہے کہ کسی بھی وزیر اعلیٰ کو خط کیسے لکھا جاتا ہے ۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ ملک کا کوئی بھی شخص ہندوستانی افواج کے خلاف نہیں ہے ۔ہم نے ریاستی حکومت کے علم میں لائے بغیر بنگال میں فوجی جوانوں کی تعیناتی پر اعتراض کیا تھا نہ کہ فوج کی تنقید مگر آپ نے نہ صرف ہندوستانی افواج کا غلط استعمال کیا بلکہ ایک وزیر اعلیٰ سے متعلق آپ کے تبصرے غیر اخلاقی ہیں ۔
ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے مختلف ٹول پلازہ پر فوجی جوانوں کی تعیناتی جس کووزیر اعلیٰ نے ایمرجنسی سے بھی بدتر حالات قرار دیا تھا ۔سے متعلق اپنے خط کا حوالہ دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے اس خط میں وزارت دفاع سے کہا تھا کہ آپ نے بنگال حکومت کی اجازت کے بغیر عوامی مقامات پر فوجی جوانوں کو تعینات کردیا تھا۔
اس کے علاوہ مقامات پر فوجی جوانوں کی تعیناتی پرکلکتہ پولس نے جو اعتراض کیا تھا اس کو چھپایا جارہا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے وزارت دفاع کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔مگر وزارت دفاع نے تحریری کلئیرنس لیے بغیر ہی مشق کا آغاز کردیا۔
اس سے قبل مرکزی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج ممتا بنرجی کو خط لکھ کر کہا کہ انہیں بنگال میں مشق کیلئے فوجی جوانوں کی تعیناتی پر احتجاج پر سخت تکلیف پہنچی ہے ۔
کیوں کہ آپ کے اعتراضات کی وجہ سے مسلح افواج کی حوصلہ شکنی ہوگی اور ایک اہم عہدے پر فائز شخص کیلئے اس طرح کے تبصرے مناسب نہیں ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے اپنے خط میں جو الفاظ استعمال کیے ہیں وہ بہت ہی افسوس ناک ہے ۔