نئی دہلی۔ کشمیر میں فوج کے 20 جوانوں کی موت کا سبب بنی بھاری برفباری اب ایک اور جوان کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ ٹیلی گراف میں شائع خبر کے مطابق پٹھان کوٹ میں تعینات 25 سال کے محمد عباس ماں کی لاش کو کندھے پر لے کر شدید برفباری کے درمیان گاؤں کی طرف بڑھ رہے ہیں، جہاں انہیں ان کی نماز جنازہ ادا کرنی ہے اور ان کی تدفین کرنی ہے۔ عباس کا الزام ہے کہ انہیں فوجی انتظامیہ نے ہیلی کاپٹر نہیں دیا۔ وہ اور ان کے ساتھی گزشتہ چار دنوں سے خطرناک موسم کے درمیان چل رہے ہیں۔
عباس پنجاب کے پٹھان کوٹ میں تعینات تھے اور ان کی والدہ سکینہ بیگم ان کے ساتھ ہی رہتی تھیں۔ بیتی 28 جنوری کو ان کی ماں کا انتقال ہو گیا۔ اپنی ماں کی تدفین وہ اپنے گاؤں میں کرنا چاہتے ہیں جو کپواڑہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر واقع ہے۔
عباس کے بھائی شاہ نواز کہتے ہیں کہ ہم پہلے جموں پہنچے اور بعد میں سرینگر، جہاں ماں کی لاش کو لے جانے کے لئے آرمی نے ہیلی کاپٹر دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ہیلی کاپٹر نہیں دیا گیا۔ بعد میں عباس اور میں، لاش کے ساتھ کپواڑہ کے لئے روانہ ہوئے، تاکہ مزید مدد مل جائے۔ نواز کے مطابق ایوی ایشن حکام سے رابطہ کرنے پر وہاں بھی انہیں انتظار ہی ہاتھ لگا۔
یہاں، کپواڑہ ضلع کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے عباس کو ہیلی کاپٹر کی پیشکش کی تھی، لیکن اس خاندان نے لینے سے انکار کر دیا۔ فوج کے حکام کے دعوے پر عباس نے سوال اٹھائے ہیں۔ عباس کا الزام ہے کہ کپواڑہ کیمپ میں تو اس کا فون بھی نہیں اٹھایا جا رہا۔
نواز کہتے ہیں کہ اس کے بعد وہ چترکوٹ سے اپنے رشتہ داروں اور کچھ مزدوروں کے ساتھ دانگیاری سے کپواڑہ کے لئے روانہ ہوئے۔ وہاں موسم انتہائی خراب تھا، لیکن دیہات والوں نے کافی مدد کی۔ وہاں بھی ہم نے چار دنوں تک ہیلی کاپٹر کا انتظار کیا، لیکن فوج نے نہیں بھیجا۔ نواز کہتے ہیں کہ بعد میں ہم پیدل ہی وہاں سے نکل پڑے۔ عباس کے ساتھ ہم گزشتہ 10 گھنٹوں سے چل رہے ہیں۔ ہمیں 30 کلومیٹر چلنا ہے۔ دوسری طرف کپواڑہ کے آرمی آفیسر کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر یہاں سے بھیج دیا گیا ہے اور جلد ہی وہاں پہنچ جائے گا۔
نواز کہتے ہیں کہ کچھ دن بعد انہیں اسی راستے سے گزرنا ہے جہاں شدید برفباری ہو رہی ہے۔ تقریبا 50 کلومیٹر کے ٹریکنگ میں 10 گھنٹوں سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ ٹیلی گراف کے مطابق وہ 6 فٹ برف میں گھرے ہائی وے سے گزرنے جا رہے ہیں، جہاں تھوڑی ہی فاصلے پر برف کے تودے گرنے کے سبب تقریبا 20 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔