بنگلور و : کرناٹک میں وزیر اعلی سدارميا کی زیر قیادت کانگریس حکومت میں پرائمری اور سیکنڈری تعلیم کے وزیر تنویر سیٹھ اپنے اسمارٹ فون پر فحش ویڈیو دیکھتے ہوئے کیمرے میں قید ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ ریاستی حکومت کی جانب سے بنگلور ودھان سبھا میں منعقدہ ٹیپو سلطان جینتی پروگرام میں پیش آیا۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد سے ہی کرناٹک وزیر تعلیم چوطرفہ تنقید کی زد میں ہیں ۔ بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعلی سدارميا جب جینتی تقریب کے دوران موجود لوگوں سے خطاب کر رہے تھے ، اسی وقت وزیر تعلیم کرناٹک اپنے اسمارٹ فون پر فحش ویڈیو دیکھ رہے تھے۔
ادھر صفائی پیش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ٹیپو سلطان جینتی پر اپنی تقریر ختم ہونے کے بعد میں اپنے موبائل فون پر وهاٹس ایپ میسج دیکھ رہا تھا، یہ میسج مجھے ریاست کے مختلف اضلاع سے آتے رہتے ہیں۔ میں ایک رکن پارلیمنٹ کی تصویر دیکھ رہا تھا، موبائل پر کئی میسج آتے ہیں اور میں صرف انہیں سکرال کر رہا تھا۔ میں نے ان میں سے کسی کو بھی نہ تو کھول کر دیکھا اور نہ ہی ڈاؤن لوڈ کیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب آپ وہ ریکارڈنگ دیکھیں گے ، تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ ان ویڈیوز میں کچھ بھی نہیں تھا اور انہیں پاز کیا ہوا تھا۔ میں صرف میسج پڑھ رہا تھا، مجھے نہیں معلوم کہ وہ تصویر اور ویڈیو مجھے کس نے بھیجے تھے۔
ادھر سیاسی پارٹیوں نے تنویر سیٹھ پر نشانہ سادھنا شروع کردیا ہے ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ممبر اسمبلی سریش کمار نے اس واقعہ کو فحاشی کی حد قرار دیا