کراچی: معروف نعت خواں و مذہبی اسکالر جنید جمشید کو ڈیفنس کے اے کے ڈی گراؤنڈ میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد دارالعلوم کورنگی کے احاطے میں سپرد خاک کردیا گیا۔ جنید جمشید کے جسد خاکی کو نماز جنازہ کے لیے پی این ایس شفا ہسپتال کے سرد خانے سے ڈیفنس میں واقع معین خان کرکٹ اکیڈمی کے برابر میں موجود اے کے ڈی گراؤنڈ منتقل کیا گیا جہاں پولیس اور رینجرز کی سخت سیکیورٹی میں ان کی نمازجنازہ ادا کی گئی۔
معروف نعت خواں کی نماز جنازہ مولانا طارق جمیل نے پڑھائی، نماز جنازہ میں اعلیٰ سول و عسکری عہدے دار، سیاسی جماعتوں کے رہنما، معروف کھلاڑیوں، فنکاروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جنید جمشید کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے مفتی تقی عثمانی بھی اے کے ڈی گراؤنڈ پہنچے۔
جنید جمشید کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین کے انتظامات دارالعلوم کورنگی کے احاطے میں کیے گئے تھے۔ نماز جنازہ سے قبل معروف مبلغ مولانا طارق جمیل نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی امانت اللہ کے سپرد کرنے آئے ہیں،ایسے جنازے بادشاہوں کے بھی نہیں ہوتے، خوش نصیب ہوتے ہیں جن کے ایسے جنازے ہوتے ہیں۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ جنازے میں شرکت کے لیے ایسے لوگ آئے ہیں جن کے پاس واپس جانے کا کرایہ بھی موجود نہیں۔ نماز ظہر سے قبل ہی شہریوں کی بڑی تعداد نے اے کے گراؤنڈ کا رخ کرنا شروع کردیا،جہاں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود تھی، گراؤنڈ کے اندر پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔
معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ 7 دسمبر کو حویلیاں کے نزدیک پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی بدقسمت پرواز پی کے 661 کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ وہ چترال میں تبلیغی دورہ مکمل کرنے کے بعد اسلام آباد آرہے تھے۔
حادثے میں ہلاک مسافروں کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی، جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید نے پمز ہسپتال میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونہ جمع کرایا تھا، جس کے بعد چہرے کے ایکسرے اور دانتوں کی ہسٹری سے جنید جمشید کی شناخت ممکن ہوئی۔یاد رہے کہ گذشتہ روز نور خان ایئربیس پر بھی جنید جمشید کی نماز جنازہ پڑھائی گئی جس میں اعلیٰ سول و عسکری عہدے داران سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
بعد ازاں ان کی میت کو خصوصی سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے کراچی پہنچایا گیا تھا جہاں اے کے گراؤنڈ میں نماز جنازہ پڑھائے جانے کے انتظامات کیے گئے۔
مشہور فنکاروں اور سیاسی رہنماؤں نے نماز جنازہ سے قبل جنید جمشید کے گھر کا رخ کیا اور ان کے اہل خانہ کے دکھ میں شریک ہوئے، پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل کا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’جس طرح جنید جمشید کی ہلاکت ہوئی وہ لمحہ فکریہ ہے‘۔ معروف شوبز شخصیت فخر عالم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ’جب تک دل دل پاکستان ہے، پاکستان ہے، جنید جمشید کا نام زندہ رہے گا‘۔
شوبز کی چکا چوند کو خیرباد کہہ کر اپنی زندگی اسلام کے لئے وقف کردینے والے اسٹار جنید جمشید کی ناگہانی موت پر دنیا بھر میں ان کے پرستار سوگوار ہیں۔ دوسری جانب جنید جمشید کی اہلیہ نیہا جنید کی نمازجنازہ لاہور میں ادا کردی گئی، ڈان نیوز کی رپورٹس کے مطابق نیہا جمشید کو کیولری گراؤنڈ قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔