اگرچہ دھماکے میں یوسف جمیل زخمی ہونے کے باوجود معجزاتی طور پر بچ گئے تھے ، وہیں اس میں فوٹو جرنلسٹ مشتاق علی جاں بحق ہوئے تھے ۔ اس کے بعد یکم فروری 2003 کو نافا نامی ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے ایڈیٹر پرویز محمد سلطان کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سری نگر میں گذشتہ 28 برسوں کے دوران قریب 6 صحافیوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔ 23 اپریل 1991 میں اردو روزنامہ الصفا کے مدیر اعلیٰ محمد سبحان وکیل کو اس کے دفتر میں گولی مارکر قتل کردیا گیا۔ 19 فروری 1990 کو نامعلوم بندوق برداروں نے دور درشن کیندر سری نگر کے ڈائریکٹر لسہ کول کو سری نگر کے مضافاتی علاقہ میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔ اس ہلاکت کی وجہ سے سری نگر میں دوردرشن کا کام کاج تین ماہ تک بند رہا تھا۔