نئی دہلی، ہندوستانی خلائی مشن کے لئے آج ایک تاریخی دن ہے. شريهركوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز سے اسرو آج ایک ساتھ 104 مصنوعی سیارہ کی پروجیکشن کرے گا. اگر ہندوستان اپنے مشن میں کامیاب ہوتا ہے تو وہ اس طرح کے مشن کو کامیاب بنانے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا.
بھارتی خلائی تحقیق تنظیم (اسرو) نے کہا ہے کہ پی ایس ایل وی سی 37 (كارٹوسیٹ -2 سیریز) کے سیٹلائٹ مشن کے آغاز کے لئے الٹی گنتی منگل کی صبح 5:28 منٹ پر شروع کر دی گئی ہے. اسرو کے مطابق سائنسدانوں نے راکٹ کے پروپیلینٹ بھرنے شروع کر دیا ہے اور وہ لانچ کے لئے تیار ہیں. آج صبح 9 بج کر 28 منٹ پر مصنوعی سیارہ کی پروجیکشن کیا جانا ہے.
خلائی ایجنسی اسرو کی پروجیکشن جہاز پی ایس ایل وی سی 37 آپ 39 ویں مشن پر بین الاقوامی صارفین سے منسلک ریکارڈ 104 مصنوعی سیارہ کو لانچ کرنے جا رہا ہے. اس میں سب سے اہم بات یہ ہیں کہ پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں راکٹ سے مصنوعی سیارہ کی پروجیکشن کیا جائے گا. روسی خلائی ایجنسی کی جانب سے بھی ایک بار میں 37 مصنوعی سیارہ کامیاب آغاز کیا جا چکا ہے لیکن دنیا کے کسی بھی ملک نے 104 مصنوعی سیارہ کو ایک ساتھ لانچ کرنے میں کامیابی حاصل نہیں کی ہے. بھارت نے اس سے پہلے جون 2015 میں ایک بار میں 23 مصنوعی سیارہ کو لانچ کیا تھا.
ایسے گے لانچ
پی ایس ایل وی پہلے 714 کلو گرام وزن والے كارٹوسیٹ -2 سیریز کے سیٹلائٹ کو زمین پر نگرانی کے لئے لانچ کرے گا اور اس کے بعد 103 ساتھی مصنوعی سیارہ زمین سے تقریبا 505 کلومیٹر دور قطبی سن ہم عصر کلاس میں داخل کرے گا جن خلا میں کل وزن 664 کلو گرام ہے. مشن میں 101 نینو سیٹلائٹ بھی شامل ہیں. پروجیکشن سے 28 گھنٹے پہلے ہی الٹی گنتی شروع کر دی گئی ہے.
مشن کے لئے اسرو کے سائنسدانوں نے ایكسیل ویريٹ کا استعمال کیا ہے جو سب سے زیادہ طاقتور راکٹ ہے. آپ کو بتا دیں کہ اس راکٹ کا استعمال چندریان اور منگل یان جیسی اہم مشن کے لئے کیا جا چکا ہے. لانچ کئے جانے والے مصنوعی سیارہ میں سب سے زیادہ 96 سیٹلائٹ امریکہ کے ہیں. اسرو کے پانچ بین الاقوامی صارفین ملک اسرائیل، قازقستان، ہالینڈ، سوئٹزرلینڈ، یو اے ای کا ایک ایک سیٹلائٹ بھی مشن کا حصہ ہوں گے.