احمد آباد۔ تیرہ ہزار 860 کروڑ کروڑ کے کالے دھن کا انکشاف کرنے والے پراسرار تاجر نے کہا کہ پیسہ اس کا نہیں ہے۔
آمدنی معلومات فراہم کرنے کی اسکیم (آئی ڈی ایس) کے آخری دن 30 ستمبر کو اس کی میعاد ختم ہونے سے صرف پانچ منٹ پہلے آدھی رات کو تقریبا 13860 کروڑ روپے کے کالے دھن (ساری نقد) کا اعلان کرکے انکم ٹیکس حکام تک کو مبینہ طور پر چکرا دینے والے احمد آباد میں رہنے والے پراسرار تاجر مہیش شاہ کئی دنوں کی گمشدگی کے بعد آج اچانک یہاں ای ٹی وی کے گجراتی اسٹوڈیو میں پہنچ گئے اور دعوی کیا کہ یہ پیسہ ان کا نہیں ہے اور وہ تمام چیزوں کا انکشاف محکمہ انکم ٹیکس کے سامنے کریں گے۔
اپنے عجیب و غریب رویہ سے سب کو حیرت میں ڈال دینے والے 67 سالہ مہیش شاہ نے کہا کہ یہ بات 100 فیصد سچ تھی اور وہ سچ مچ میں اس پر ٹیکس کی رقم بھرنے والے تھے۔
پر جن لوگوں کا پیسہ تھا وہ آخری وقت میں مکر گئے جس کی جہ سے وہ ایسا نہیں کر سکے۔ اچانک ایسا ہونے سے پیدا ہوئی گبھراہٹ کی وجہ سے وہ محکمہ انکم ٹیکس کے پاس نہیں جا سکے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد تمام لوگوں کا انکشاف کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ پیسہ کسی ایک شخص کا نہیں بلکہ بہت سے لوگوں کا ہے۔ انہوں نے اس میں سے کسی کے مجرم ہونے کی بات سے انکار کیا اور اس بات سے پوری طرح انکار نہیں کیا کہ یہ پیسہ سیاستدانوں، افسران یا تاجروں کا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود زمین کی دلالی کے دھندے سے وابستہ ہیں لیکن یہ پیسہ ان کا نہیں تھا، انہوں نے کچھ پیسہ بنانے کے لالچ میں اس رقم کو اپنے نام سے جمع کرانے کی بات سوچی تھی اور انہیں اس میں کچھ بھی غلط نہیں لگا تھا۔ شاہ نے کہا کہ یہ پیسہ ان کے پرانے دوستوں یا جاننے والوں کا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ساری بات کا انکشاف بہت جلد محکمہ انکم ٹیکس کے سامنے کریں گے۔
بار بار پوچھنے کے باوجود انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں مہیش شاہ نے کہا کہ جس رقم کا انہوں نے انکشاف کیا تھا اصل رقم اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے اور پیسے کے مالکان میں کئی بڑے لوگ بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب کچھ بہت جلد بازی اور آخری وقت میں ہوا۔ اس دوران ان سے کچھ غلطی بھی ہوئی ہے پر میڈیا نے ان کے کنبہ کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا ہے اس سے انہیں بہت تکلیف ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے سی اے کو اس پورے معاملے میں گھسیٹنا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ یہ کسی طرح ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے اہل خانہ کے تحفظ کے تعلق سے بھی فکرمندی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی رہائش گاہ پر انکم ٹیکس چھاپے ماری کے بارے میں انہیں پتہ ہے پر وہ اب تک یہاں اپنے گھر نہیں گئے۔
واضح رہے کہ شاہ نے مذکورہ رقم پر آئی ڈی ایس کے تحت لگنے والے 6237 کروڑ روپے کے ٹیکس (مجموعی رقم کا 45 فیصد) کی پہلی قسط کے طور پر تقریبا 1560 کروڑ روپے 30 نومبر تک دینے کا وعدہ کیا تھا پر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔وہ گزشتہ تقریبا ایک ماہ سے لاپتہ تھے۔
محکمہ انکم ٹیکس ان کی یہاں واقع رہائش گاہ، ممبئی کی رہائش گاہ اور دفتر اور راجکوٹ میں ان کے کچھ جاننے والوں کے ٹھکانوں اور ان کے اعلان میں مدد کرنے والی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرم اپاجی اینڈ کمپنی کے دفتر پر گزشتہ تین دنوں کے دوران چھاپہ مار چکا ہے پر کوئی بہت بڑی برآمدگی نہیں ہوئی ہے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ اتنی بڑی رقم کا انکشاف کرنے والے شاہ کو یہاں یا ممبئی کی کاروبار ی دنیا میں کوئی نہیں جانتا۔ احمد آباد اور ممبئی میں اس کی دو عام رہائش گاہیں ہونے کی ہی بات اب تک سامنے آئی ہے۔