ایچ آر ڈبلیونے اپنے ایک بیان میں کہاکہ قابل اعتماد مقامی ذرائع اعداد وشمار کے مطابق آل خلیفہ رژیم نے جون سے کم ازکم 56 شیعہ علمائے کرام سے پوچھ گج یا ان پر الزامات عائد کئے ۔
بیان میں کہاگیا ہےکہ بحرینی حکام ملک میں انسانی حقوق و سیاسی کارکنوں کو جیل یا انہیں جلاوطن کرنے میں مصروف عمل ہے ۔
مشرق وسطیٰ کیلئے ہیومن رائٹس واچ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جوسٹورک کا کہناہےکہ بحرینی رژیم شیعہ کیمونٹی کے مذہبی لیڈران کے حقوق پامال کرنے کیلئے ہر طرح کا حربہ اپنارہی ہے۔
انہوں نےکہاکہ ایسا دکھ رہا ہےکہ منامہ رژیم جان بوجھ اورلاپروائی سے ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکا کر اعتدال پسند وں کی آواز کو خاموش کررہی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنے بیان میں کہاہےکہ بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ علی ہومیدان ،آیت اللہ شیخ عیسیٰ قاسم ،آیت اللہ شیخ علی سلمان اورشیخ میثم سلمان ان علمائے کرام میں شامل ہیں کہ جنہیں آل خلیفہ نشانہ بناتی آرہی ہے۔
قابل ذکر ہےکہ گذشتہ جمعرات کو بحرین کی نمائشی عدالت نے آل خلیفہ کی جیل میں قید معروف عالم دین شیخ عیسیٰ المومن کو رہاکرنے سے انکارکیاتھا ۔
شیخ عیسیٰ المومن کے وکلا نے اپنے موکل کی بیماری سے متعلق میڈیکل کاغذات بحرینی عدالت میں پیش کئے لیکن عدالت نے مقدمے کی کاروائی کو رواں مہینے کی 21 تاریخ تک ملتوی کرنے کی منظوری دی تھی ۔
بحرینی حکام نے 7 اگست کو بحرینی شیعوں کے خلاف آل خلیفہ کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کے سبب معروف شیعہ عالم دین شیخ عیسیٰ المومن کو گرفتارکرلیاتھا۔
واضح رہےکہ بحرین میں فروری 2011 ءسے عوام کی پرامن تحریک بدستورجاری ہے لوگ ملک میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم جواب میں بحرینی حکومت اورآل سعود کے فوجی کارندوں نے اس عرصے میں سینکڑوں بحرینیوں کو شہید اورزخمی کیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو کہ جن میں علماءاورسیاسی رہنما بھی شامل ہیں کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے