انسانیت پھر شرمسار ، گھر لے جانے کیلئے پیسے نہیں تھے
لکھیم پور کھیری : اوڈیشہ کے بعد اب اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع سے انسانیت کو شرمشار کرنے والی ایک ایسی تصویر سامنے آئی ہے۔ اس تصویر نے پورے سماج اور نظام کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ یہاں بخار سے تپتی بیٹی نے ضلع اسپتال میں دم توڑ دیا، لیکن غریب باپ کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ لاش کو لے جانے کے لئے کوئی گاڑی کرایہ پر لے سکے، جس کے بعد لاچار باپ نے بیٹی کی لاش سڑک پر رکھ بھیک مانگنی شروع کردی۔
متولي علاقے کے سواتالي گاؤں کے رہنے والے ایک دلت شخص رمیش کی 14 سالہ بیٹی انجلی کو تیز بخار تھا، ایک ہفتہ تک بخار سے تپ رہی بیٹی کے علاج کے پیسے بھی غریب باپ کے پاس نہیں تھے۔ جمعرات کو انجلی کی حالت زیادہ بگڑی، تو جیسے تیسے رمیش انجلی کو لے کر سی ایچ سی پہنچا۔ سی ایچ سی پر ڈاکٹروں نے حالت سنجیدہ دیکھ کر اس کو ضلع اسپتال ریفر کر دیا، جہاں انجلی نے دم توڑ دیا۔
غریب باپ کسی طرح انجلی کے لاش کو لے کر باہر آیا۔ اسپتال کے عملے سے لے کر افسروں تک سے منتیں کیں ، مگر کسی کا دل نہیں پسيجا۔ تھک ہار کر رمیش نے بیٹی کی لاش کو فٹ پاتھ پر رکھ دیا اور اپنی گمچھا بجھاکر بھیک مانگنے لگا۔
راہگیروں اور ارد گرد کے دکانداروں نے رمیش کی قابل رحم حالت اور بیٹی کی تلاش کو دیکھ کر مدد کی ، جس کے بعد کسی طرح رمیش اپنی بیٹی کی لاش کو اپنے گاؤں لے جا سکا۔ لیکن وائرل ہو رہی ہے اس تصویر پر یوپی کے نظام پر تمام انگلیاں اٹھنی شروع ہوگئی ہیں۔