نئی دہلی۔ ملک میں پہلی بار ڈرائیور کے بغیر (ان اٹینڈیڈ ٹرین آپریشن) میٹرو ٹرین کا ٹرائل چل رہا ہے۔ کامیابی کے بعد اسے جولائی سے لے کر ستمبر تک شروع کرنے کا امکان ہے۔ لیکن، شروع میں یہ ٹرین ڈرائیور کے ساتھ ہی چلے گی، بعد میں اسے ہٹا دیا جائے گا۔ دہلی میٹرو میں پی آر او مہیندر یادو نے بتایا کہ نئی ٹکنالوجی ہے لہذا شروع میں ڈرائیور موجود رہے گا، لیکن سیکورٹی کو لے کر مکمل طور پر پراعتماد ہونے کے بعد ڈرائیوروں کو آہستہ آہستہ ہٹا لیا جائے گا اور ٹرینیں بغیر ڈرائیور کے چلنے لگیں گی۔
ابھی كالكاجی-بوٹینیکل گارڈن روٹ پر اس کا ٹرائل چل رہا ہے۔ اسے مکمل ہونے کے بعد میٹرو ریل سیکورٹی کمشنر چیک کریں گے۔ ان کی این او سی ملنے کے بعد اسے شروع کیا جائے گا۔ میٹرو فیز تین کی دو اہم لائنوں، 58.59 کلو میٹر لمبی پنک لائن (مجلس پارک سے شیو وہار) اور 34.27 کلومیٹر کی مجنٹا لائن (جنک پوری پچھم سے بوٹینكل گارڈن) پر اس کی شروعات ہوگی۔ اس میں ڈرائیور کیبن نکال دیے جانے کے بعد مسافروں کو فائدہ ملے گا۔ زیادہ لوگ سفر کر پائیں گے۔ اس میں 20 ٹرینیں جنوبی کوریا میں بنی ہیں۔ کل 81 (486 کوچ) ڈرائیور لیس میٹرو ٹرینیں دہلی میٹرو نے خریدی ہیں۔
اکسٹھ بنگلورو میں بن کر تیار ہو رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چھ ڈبوں والی ٹرین میں پہلے کے مقابلے میں 240 مسافر زیادہ سفر کر پائیں گے۔ 2280 مسافر سفر کر پائیں گے۔ 20 فیصد توانائی کی کھپت اس سے کم ہو گی۔ جن اسٹیشنوں سے یہ ٹرین گزرے گی ان کے پلیٹ فارم پر اسکرین دروازے ملیں گے۔ سیکورٹی کے لحاظ سے یہ اسکرین دروازے اس لئے لگائے گئے ہیں جس سے کوئی بھی ٹریک پر نہ جا سکے۔
یہ دروازے تبھی کھلیں گے جب پلیٹ فارم پر میٹرو ٹرین آکر کھڑی ہو گی۔ اس کے دروازے کے ساتھ یہ کھل جائے گا اور پھر بند ہو جائے گا۔