نگلور۔ مسجد میں شادی سے قبل لڑکا اور لڑکی کی تربیت کے لیے کاؤنسلنگ سینٹرز قائم کرنے پر بسلم پرسنل لا بورڈ نے زور دیا ہے۔ ازدواجی زندگی کے مسائل پر بنگلورو میں کھلی بحث دیکھنے کو ملی ـ طلاق، خلع اور دیگر مسائل کے سلسلے میں عوام کے سوالات کا علمائے کرام نے راست طور پر جواب دیا ـ علما نے کہا کہ شرعی قوانین پر عمل کے ذریعہ ہی شریعت کی حفاظت ہو پائے گی ـ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم معاشرہ خود احتسابی سے کام لے ـ ان دنوں پورے ملک میں مسلم پرسنل لا پر بحث ہورہی ہے ـ بنگلورو کے گلستان شادی محل میں مسجد میں ایک منفرد پروگرام منعقد ہوا ـ ویژن کرناٹک کے تحت مسجد میں منعقدہ اس پروگرام میں علمائے کرام نے عوام کے سوالات کا جواب دیا ـ علما نے کہا کہ ملک کے مختلف شہروں میں دارالقضا موجود ہیں اپنے مسائل کو لے کر لوگ دارالقضا سے ضرور رجوع ہوتے ہیں ـ جب کوئی فیصلہ کسی کے خلاف جاتا ہے تو وہ فریق کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے ـ
اس طرح کے واقعات سے ملک کے دارالقضا کمزور ہورہے ہیں ـ کئی معاملات میں قاضیوں کو دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں ـ اجلاس میں کہا گیا کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے حقوق کو سمجھیں ـ گھریلو ذمہ داریوں کو مکمل طور پر انجام دیں ـ خاندان کے تمام افراد سے تعلقات کو بہتر بنائیں ـ یہ مشورہ بھی سامنے آیا کہ ہر مسجد میں شادی سے قبل لڑکا اور لڑکی کی تربیت کیلئے کونسلنگ سنٹرس قائم کئے جائیں ـ اس اجلاس کی وزیر حج روشن بیگ نے صدارت کی جبکہ نیر ربانی نے نظامت کے فرائض انجام دئے ـ منتظمین نے کہا کہ اجلاس میں دئیے گئے تمام مشوروں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جائیگی ـ