”ملک کو ایک ہوکر کشمیریوں کے زخم کو دور کرنے کی ضرورت ہے ”:اسد الدین اویسی
حیدرآباد۔حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدرکل ہند مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے سوال کیا کہ حکومت کشمیریوں سے کیوں بات نہیں کرتی ؟ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہمارے دل و جگر کا حصہ ہے ۔ کشمیری ہم سے دور نہیں ہیں وہ بھی ہمارے بھائی ہیں اور ان کی تکلیف کو محسوس کرنا ضروری ہے ۔ انہوں نے مدینہ منورہ میں دہشت گردانہ حملہ کے واقعہ خلاف تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر میں مجلس اتحاد المسلیمن کی جانب سے منعقدہ احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ بالکل غلط ہے ۔ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ۔ اس پر کوئی مفاہمت نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنے ایجنڈہ آف الائنس پر بات کرنی چاہئے جو اقتدار کا ایک حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کے اس ایجنڈہ پر عمل کیوں نہیں کیا جاتا ۔ وزیر اعظم کو ایجنڈہ آف الائنس پر بات کرنی پڑے گی ۔ انہو ں نے کہا ”ہم دہشت گردی کی نہ کشمیر میں حمایت کرتے ہیں اور نہ دنیا میں کہیں اور اس کی حمایت کرتے ہیں ۔ ملک کو ایک ہوکر ان کشمیریوں کے زخم کو دور کرنے کی ضرورت ہے ”۔ انہوں نے ہریانہ میں جاٹوں کیلئے ریزرویشن کی تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں جاٹ ‘ احتجاج کے دوران پولیس کے ڈپو میں جہاں ہتھیار رکھے تھے وہ ہتھیار لے کر فرار ہوگئے ‘ وہاں پر ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی ۔ لیکن کشمیر میں پیلیٹ کی گولیاں کیوں چلائی جارہی ہیں۔ یہ فرق کیوں ہے ؟ انہو ں نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارے ملک کے تمام آنکھوں کے ماہر ڈاکٹرس کو جمع کرتے ہوئے کشمیر بھجوایا جائے اور جن کشمیریوں کی آنکھوں پر گولیاں لگی ہیں ان کا علاج کیا جائے ۔ انہوں نے کہا ”ہم نہیں چاہتے کہ کوئی کشمیری عسکریت پسندی کی طرف جائے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ کشمیری ہمارے پیچھے آئیں ۔ اگر کشمیر میں پولیس پر بھی ظلم ہوتا ہے تو وہ بھی ختم ہونا چاہئے ۔ حکومت کیوں کشمیریوں سے بات نہیں کرتی ”۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے ۔