لکھنو : سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد کو لے کر اتفاق رائے تقریبا پیدا ہو گیا ہے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق سماجوادی پارٹی 105 نشستیں کانگریس کو دینے کیلئے تیار ہو گئی ہے۔ تاہم اس کا اب تک رسمی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ کانگریس کی انتخابی مہم کو دیکھ رہے پرشانت کشور اور پرینکا واڈرا کے نمائندے دھیرج شریواستو اتوار کو اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
اس میٹنگ کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ اتحاد کو لے کر حتمی فیصلہ سامنے آ جائے گا۔ ایس پی ذرائع کے مطابق اس معاملہ میں اکھلیش مثبت نظر آ رہے ہیں۔ اگر کانگریس نے بھی تھوڑا لچکدار موقف اختیار کیا ، تو اتحاد ہو سکتا ہے۔ادھر کانگریس کے لیڈران بھی کچھ ایسی ہی بات اکھلیش کے لئے کہہ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اتحاد دونوں کی مجبوری ہے۔ ظاہر ہے کہ اس کیلئے اکھلیش یادو کو تھوڑا سمجھنا ہوگا۔
پرشانت کشور اور دھیرج شریواستو کی اکھلیش سے ہفتے کی شام بھی ملاقات ہوئی تھی، لیکن اس ملاقات میں کچھ خاص نتیجہ نہیں نکلا تھا۔ اسی سلسلہ میں اتوار کو ایک بار پھر بات چیت ہونے کا امکان ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ کانگریس نے 120 نشستیں مانگی ہیں ، لیکن اکھلیش 100 سیٹوں سے زیادہ دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔بتایا جارہا ہے کہ رائے بریلی اور امیٹھی کے علاوہ مغربی اتر پردیش کی کئی سیٹوں کو لے کر بھی تعطل ہے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ ان اضلاع کی ساری سیٹیں اتحاد کے تحت کانگریس کو دی جائیں ، جبکہ سماج وادی پارٹی اس بات کو اس بنیاد پر مسترد کر رہی ہے کہ وہاں ایس پی کے جیتے ہوئے اراکین اسمبلی ہیں۔
اتحاد کو لے کر کانگریس کے لیڈر اب بھی پر امید ہیں۔ پارٹی کے یوپی انچارج اور جنرل سکریٹری غلام نبی آزاد نے صاف کیا ہے کہ پارٹی نے پہلے اور دوسرے مرحلے کے امیدوار فائنل کر دیئے ہیں۔ ان تمام نشستوں پر اکیلے انتخابات لڑنے کی تیاریاں بھی ہو چکی ہیں، لیکن بات چیت کے راستے اب بند نہیں ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اتر پردیش میں 11 فروری سے 8 مارچ کے درمیان سات مراحل میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔کانگریس، نیشنل لوک دل اور سماج وادی پارٹی کے اکھلیش دھڑے کے درمیان اتحاد اگر ہوتا ہے ، تو بھی کثیر رخی مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔