برہم پتر کی معاون دریا کا پانی روکا
نئی دہلی۔ چین نے ایک بار پھر ہندوستان کے لئے مشکلات کھڑی کرنی شروع کر دی ہیں۔ چین نے اپنے سب سے بڑے منصوبے ہائیڈرو پروجیکٹ کے لئے تبت میں برہمپتر ندی کی ایک معاون ندی کو بند کر دیا ہے۔ چین کے اس اقدام سے ہندوستان کی ریاستوں آسام، سکم اور اروناچل پردیش میں پانی کی فراہمی میں کمی آ سکتی ہے۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی ژنہوا نے یہ معلومات دی۔ برہمپتر ندی پر بن رہے چین کے اس ہائیڈرو پروجیکٹ پر تقریبا 7 ہزار 400 کروڑ ڈالر کی لاگت آ رہی ہے۔ اسی کے چلتے چین نے اس ندی کو روک دیا ہے۔
بتا دیں کہ اڑی حملے کے بعد ہندوستان سندھ پانی سمجھوتہ کو منسوخ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ وہیں، دوسری طرف چین برہم پتر کی معاون ندیوں کو روک کر ہندوستان کے لئے مشکلات کھڑی کر رہا ہے۔ اگرچہ چین نے ہند۔ پاک کے درمیان جاری کشیدگی کو لے کر کسی ایک کی حمایت نہیں کی ہے اور بات چیت سے معاملہ حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔ برہم پتر ندی کا پانی آسام، سکم اور اروناچل پردیش میں پہنچتا ہے۔ ایک معاون ندی کو بند کئے جانے سے ان ریاستوں میں پانی کی فراہمی میں کمی آ سکتی ہے۔ بتا دیں کہ پاکستان دھمکی دے چکا ہے کہ اگر ہندوستان نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو وہ چین کے ذریعے برہم پتر ندی کا پانی رکوا دے گا۔