ممبئی۔ پی چدمبرم نے بابری مسجد انہدام پر بڑا بیان دیتے ہوئے اسے نرسمہا رائو حکومت کی مہلک سیاسی بھول قرار دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے بابری ڈھانچے پر ایک بڑا بیان دیا ہے۔ پی چدمبرم نے کہا کہ بابری ڈھانچے کو خطرہ ہونے کا پختہ ثبوت ہونے کے باوجود اس کو مرکز کے کنٹرول میں نہیں لانا نرسمہا راؤ حکومت کی طرف سے ‘مہلک سیاسی بھول’ تھی۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ وہ واقعہ کو محض فیصلے میں بھول بتا کر درکنار نہیں کریں گے۔ واقعہ کے نتیجے میں اس وقت کے وزیر اعظم راؤ نے پارٹی کے کارکنوں کا اعتماد کھو دیا۔
پی چدمبرم نے ‘ٹاٹا لٹریچر لائیو فیسٹیول’ میں ‘نرسمہا راؤ: دی فارگیٹن ہیرو’ پر بحث کے دوران کہا کہ بہت سے لوگوں نے نرسمہا راؤ کو خبردار کیا تھا، بابری ڈھانچے کو خطرہ ہے۔ ہماری حکومت نے ایک بیان جاری کیا تھا کہ کسی بھی صورت میں ہم اسے منہدم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اگر ضرورت پڑی تو ہم فوج اور نیم فوجی فورسز کو تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطرہ اچانک نہیں تھا اور نہ تو کارسیوکوں کی طرف سے یہ خود کار طریقے سے کارروائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ رامیشورم سے پتھر لائے جا رہے تھے اور وہ ٹرین سے سفر کر رہے تھے۔ پوری ٹرین کو بک کیا جا رہا تھا۔ ہر کوئی جانتا تھا کہ لاکھوں لوگ جٹیں گے۔ بابری ڈھانچے کو اصلی خطرہ تھا جو وہاں کم سے کم 1987-88 سے تھا۔