نئی دہلی،:پی ایم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں گزشتہ دنوں بھڑکے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وادی میں امن بنائے رکھنے کی اپیل کی اور اس سلسلے میں ریاستی حکومت کو ہر ممکن مدد کرنے کا یقین دلایا ہے.
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اجلاس میں مودی نے کہا کہ برہان وانی ایک دہشت گرد تھا، اس لیڈر نہ بنایا جائے. اسے ایک دہشت گرد کی طرح ہی دیکھا جائے. وزیر اعظم نے ریاست کی محبوبہ حکومت کو حالات کا سامنا بہتر طریقے سے کرنے کو کہا ہے.
مودی نے چار ممالک کی افریقی سفر سے آج صبح واپس لوٹنے کے بعد فورا سیکورٹی معاملات کی کابینہ کمیٹی کی ہنگامی میٹنگ بلائی اور جموں و کشمیر میں قانون کا جائزہ لیا.
اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، وزیر دفاع منوہر پاریکر، وزیر خارجہ سشما سوراج، وزیر خزانہ ارون جیٹلی اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت جتےد سنگھ کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور ایس جيشكر وغیرہ موجود تھے.
اجلاس میں سوڈان کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی، جہاں گزشتہ کچھ دنوں سے جاری کشیدہ صورتحال میں بھارتی نژاد لوگ بھی پھنسے ہوئے ہیں.
اجلاس کے بعد جتندر سنگھ نے بتایا کہ مودی نے جموں و کشمیر میں حالات کو بحال کرنے کی لوگوں سے اپیل کی اور کہا ہے کہ وہاں کسی بھی معصوم شخص کی جان نہیں جانی چاہیے. انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت وہاں کی صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور امن بحال کرنے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے.
سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم نے ریاست میں امن بحال کرنے کے لئے ریاستی حکومت کو ہر ممکن مدد کرنے کا بھروسہ جتایا ہے.
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں جموں و کشمیر کی صورتحال انتہائی نازک ہونے پر وزیر داخلہ نے بھی اپنے رہائش گاہ پر اعلی سطحی میٹنگ بلائی تھی اور وہاں کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی سے بات چیت کی تھی. وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہوئی اس میٹنگ میں سنگھ نے وزیر اعظم کو کشمیر کے حالات کی تفصیل سے معلومات دی.
انہوں نے گزشتہ تین چار دنوں کے دوران مرکز اور ریاستی حکومت کی طرف سے صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے کی جا رہی اقدامات کے بارے میں بھی بتایا. اجلاس میں صورتحال پر قابو پانے کیلئے حکمت عملی اور مختلف اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا. کشمیر میں پیدا صورتحال پر پاکستان کے موقف اور رد عمل پر بھی اجلاس میں بات چیت کی گئی.
گذشتہ ہفتہ کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں حزب کمانڈر برہان وانی کے مارے جانے کے بعد وادی میں تشدد بھڑک گئی تھی، جس میں اب تک 24 لوگوں کی موت ہو گئی اور 300 سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں.
اس درمیان راج ناتھ سنگھ کا 17 جولائی سے شروع ہونے والا امریکہ دورہ بھی ٹال دیا گیا ہے.