کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں واقع امام بارگاہ پر نامعلوم ملزمان نے دستی بم سےحملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا۔ عینی شاہدین کے مطابق موٹرسائیکل پرسوار افراد دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، حملے میں بچوں اور خواتین سمیت 20افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ایف سی ایریامیں واقع درِعباس امام بارگاہ پردستی بم حملے میں جاں بحق ہونے والے بچے کی شناخت فراز کے نام سے ہوئی ہے جس کی عمر 13سال تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں نواب احمد، شمیم رضا، محمد رضا، سلمیٰ محمد،جمیلہ منظور، غوثیہ حیدر، شمیم سبحان، فیضان ایوب شامل ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کا واقعے کے حوالے سے کہنا ہے کہ محرم الحرام میں تمام مجالس کوسیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں،دیکھ رہےہیں کہ اس مجلس کےوقت سیکیورٹی کیوں نہیں تھی۔
دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان نے امام بارگاہ پر دستی بم حملےکی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام بارگاہ درعباس میں خواتین کی مجلس ہورہی تھی، کریکر حملے میں ایک بچہ جاں بحق جبکہ 20 افرادزخمی ہوئے ہیں۔ ترجمان ایم ڈبلیو ایم کا یہ بھی کہنا ہے کہ محرم الحرام میں عزاداران پر دہشت گردی کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے،حکومت مساجد و امام بارگاہوں کو سیکیورٹی فراہم کرے۔