کابل: دارالحکومت کابل میں ایک امام بارگاہ میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز نے افغان وزارت برائے صحت عامہ کے ترجمان محمد اسماعیل کاؤسی کے حوالے سے بتایا، ‘اب تک دارالحکومت کابل کے مختلف ہسپتالوں میں 8 افراد کی لاشیں اور 17 زخمیوں کو لایا جاچکا ہے’۔ انھوں نے بتایا کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق الصدیقی نے بتایا کہ دارالحکومت کابل کے مغربی علاقے میں واقع مسجد باقر العلوم میں دوپہر ساڑھے 12 بجے کے قریب دھماکا ہوا، جس کے حوالے سے تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔ اس سے قبل رواں برس اکتوبر میں بھی کابل میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک مزار میں عاشور کے حوالے سے جاری مجلس میں فائرنگ کرکے 14 افراد کو ہلاک اور 36 کو زخمی کردیا تھا۔
افغانستان میں ہونے والے زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری طالبان کی جانب سے قبول کی جاتی ہے اور دسمبر 2014 میں امریکا کی اتحادی نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد سے افغانستان میں طالبان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز اور دیگر اہم مقامات پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں 1996 سے 2001 کے دوران افغان طالبان نے افغانستان میں اپنی حکومت امارت اسلامیہ قائم کی تھی اور وہ ایک مرتبہ پھر ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جنگ میں مصروف ہیں۔