امام جمعہ آیت اللہ احمد جنتی کا بیان
تہران۔ تہران میں امام جمعہ و نگہبان کونسل کے سربراہ آیت اللہ احمد جنتی نے جمعہ کے خطبہ کے درمیان گذشتہ برس سانحہ منیٰ میں ہزاروں حاجیوں کے قتل عام پر ملکوں اور عالمی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : یہ اسلامی ممالک کیوں منا کے حادثہ پر خاموشی اختیار کی ہے ان کے نظر میں حاجیوں کی زندگی کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔
تہران کے خطیب جمعہ نماز جمعہ کے خطبوں میں سانحہ منیٰ کو ایک سال مکمل ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ، جس میں سات ہزار حاجی آل سعود حکومت کی نااہلی اور بدانتظامی کی وجہ سے شہید ہوگئے تھے کہا : حیرت کی بات تو یہ ہے کہ عالمی برادری نے اتنے بڑے حادثے پر خاموشی اختیار کرلی اور اس نے خانہ خدا کے زائرین کے خون کو پامال کردیئے جانے پر کوئی اعتراض تک نہیں کیا ۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : خانہ خدا جو سب سے زیادہ پرامن مقام ہے حرم امن کا کامل مصداق مقام ہونا چاہیئے لیکن آل سعود حکومت کی بے تدبیری اور نااہلی کی وجہ سے اس حرم امن الہی میں ہزاروں حاجی بھوکے پیاسے بے دردی کے ساتھ شہید ہوگئے۔
آیت اللہ احمد جنتی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : بے تدبیری کہا جائے یا منصوبہ بندی کہ اس سانحے میں زخمیوں کو بھی ایسی حالت میں چھوڑ دیا گیا تھا کہ وہ شدت تپش اور پیاس کی وجہ سے اپنی جان دے دی، یہ سعودی حکام کی بے توجہی، سستی اورکاہلی کی علامت ہے۔تہران کے خطیب جمعہ نے وہابیوں کے غیرانسانی اقدامات اور فتنہ انگیزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا : وہابی و سلفی فرقے نے ہمیشہ مسلمانوں کےمفادات کے خلاف کام کیا ہے اور اس فرقے کے پیرو ایسے گمراہ لوگ ہیں جو عالم اسلام کو نقصان پہنچانے کے لئے کسی بھی جرم سے دریغ نہیں کرتے ۔ انہوں نے ایران کے بعض اداروں اور شخصیات کے خلاف انسداد منا لانڈرنگ کی یونین، ایف اے ٹی ایف کے حالیہ فیصلے کے ردعمل میں کہا : اس طرح سے ایران کے مالی ذرائع اور بینکنگ کے شعبے کی اطلاعات اور معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔