نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی کے بڑھے 16،000 فیصد کے ٹرنوور پر اکتوبر مہینے میں مچے ہنگامے کے بعد اب کانگریس کے سینئر لیڈر اور سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل، ان کے بیٹے اور داماد ای ڈی کے ریڈار پر آ گئے ہیں.
ای ڈی احمد پٹیل، ان کے بیٹے فیصل پٹیل اور داماد عرفان صدیقی منی لانڈرنگ کیس میں شکنجہ سخت ہوسکتا ہے. منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں ای ڈی کی تفتیش میں ایک کارپوریٹ ایکزیو کیٹو نے ان لوگوں کے نام لیے ہیں.
نسدیسرا گروپ کے ایکزیو کیٹو سنیل یادو نے ای ڈی کو دیے گئے تحریری بیان میں الزام لگایا ہے کہ اس گروپ کے مالک ذی سندیسرا اور ان کے ساتھی گگن دھون نے صدیقی کو کافی نقد دیا تھا. یادو نے ای ڈی کو یہ بھی بتایا، کہ انہوں نے فیصل پٹیل کے ڈرائیور کو کیش رقم دی تھی، جس کی ترسیل ذی سندیسرا کی جانب سے احمد پٹیل کے بیٹے کو کی جانی تھی.
جے شاہ اگر بی جے پی صدر کے بیٹے تھے تو فیصل، احمد پٹیل کے بیٹے ہیں. احمد پٹیل صرف سونیا گاندھی کے سیاست مشیر ہی نہیں بلکہ کانگریس کے بڑے منصوبہ ساز مانے جاتے ہیں. گجرات میں راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی صدر امت شاہ کی بڑی گھیرا بندی کے باوجود وہ اپنی سیٹ نکالنے میں کامیاب ہو گئے تھے.
دوسری طرف، امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی کے بڑھے ٹرنوور کی وجہ اچانک بحث میں آ گئی تھی۔ ایک ویب پورٹل نے جے شاہ کی کمپنی کے ٹرنوور کے 50 ہزار سے بڑھ کر ایک سال میں ہی 80 کروڑ سے زیادہ ہو جانے کی خبر شائع کی تھی، جس میں بڑے گھوٹالے کا الزام لگایا گیا تھا. جے شاہ نے پورٹل پر 100 کروڑ کے ہتک عزت کا مقدمہ کیا ہے. جے شاہ کا معاملہ جیسے ہی سامنے آیا، مکمل حکومت اس کے دفاع میں سامنے آ گئی، ایسا لگا مانو خبر صدر کے بیٹے کی کمپنی کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کے خلاف ہو.
مرکز میں وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ‘جب اس ویب سائٹ کے مصنف نے جے شاہ سے کچھ سوال پوچھے، تو انہوں نے جواب میں انہیں سب کچھ بھیج دیا تھا. جے شاہ نے رپورٹر کے بھیجے ہر سوال کا جواب دیا. ‘