سری نگر : سری نگر کے ہسپتال میں مزید ایک نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا جس کے ساتھ وادی کشمیر میں پچھلے 70 روز کے دوران سلامتی دستوں کی کارروائی میں مارے گئے لوگوں کی تعداد 82 ہوچکی ہے ۔ 9 جولائی سے وادی کی زندگی ٹھپ پڑی ہوئی ہے۔ حریت کانفرنس کے دونوں گروپوں اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ جو برہان وانی کی انکاؤنٹر میں موت کے بعد سے احتجاج کی قیادت کررہے ہیں پڑتال کو 22 ستمبر تک بڑھادیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈولی پورہ کے رہنے والا باسط مختار جو 5 ستمبر کو سلامتی دستوں کے فائر کئے ہوئے پیلیٹ اور آنسو گیس کے گولے سے زخمی ہوگیا تھا کل رات سری نگر کے ہسپتال میں چل بسا۔
اس کے ساتھ ہی وادی میں سلامتی دستوں کی فائرنگ میں مرنے والے عام شہریوں کی تعداد 82 ہوچکی ہے جو بیشتر نوجوان تھے ان کے علاوہ 8600 افراد زخمی بھی ہیں سیکڑوں پیلٹ گن سے اندھے ہوگئے ہیں۔ 9 رات کو لوگ سڑکوں پر آکر آزادی حامی اور فورسز مخالف نعرے لگانے لگے تھے جن کے بعد پلوامہ اور کئی اضلاع میں کرفیو اور سخت کردیا گیا۔