مودی کی بلوچستان پر بیان بازی عدم شرکت کا اشارہ
اسلام اباد۔ بھارت پاکستان میں سفارتی تنائو کے باعث سارک کانفرنس غیر یقینی کا شکار ہو گئی ہے۔ کانفرنس نومبر میں طے ہے مگر حکام پاکستان اور بھارت میں بّھتی کشیدگی کے پیش نظر کانفرنس پر شک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سے قبل 2004 میں سارک سربراہ کانکفرنس ہوئی تھی ، اس وقت بھی تنائوکی کیفیت تھی لیکن اس وقت ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری باجپئی نے کانفرنس میں شرکت کی تھی اور انکی صدر مشرف سے ملاقات میں جامع مذاکرات بحالی پر اتتفاق ہو گیا تھا لیکن اس بار صورت حال مختلف معلوم ہو رہی ہے۔ بھارت کشمیر پر پاکستان کی جارحانہ سفارتکاری سے پریشان ہے۔ حکام نے نام ظاہر نہکرکنے کی شرط پر بتایا کہ بھارت نے پہلے دیگر ممالک کی طرح اپنی شرکت کی تصدیق کی تھی مگر اب کچھ بھی یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔
حکام کا کہناکہ مودی کی بلوچستان پر بیان بازی سے لگتا ہے کہ بھارت کا کانفرنس میں شرکت کا اراردہ نہیں ہے۔ حکام کا مزید کہناہے کہ سربراہ کانفرنس سے قبل رواں ماہ وزارتی کانفرنس میں صورت حالمزید واضح ہو جائے گی۔ ابھی تک بھارت نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی کانفرنس میں شرکت کی تصدیق نہیں کی۔ ہندوستانی میڈیا کے مطابق ارون جیٹلی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں کانفرنس کا ملتوی ہونا کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے۔ مگر اسکا ذمہ دار ہوگا کیونکہ پاکستان کانفرنس کے انعقاد کےلئے تیار ہے ۔