کشن گنج: یوپی انتخابات کے نتائج مسلمانوں کو ٹھگنے والی پارٹیوں کے لئے سبق آموز ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئي ایم آئی ایم) کے صدر او حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت کو آزادی کے بعد ستر سال تک مسلمانوں کو ٹھگنے والے سیاسی پارٹیوں کے لئے بڑا سبق آموز بتایا ہے۔
مسٹر اسدالدین اویسی نے آج یہاں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اتر پردیش میں بی جے پی کی جیت مسلمانوں کو 70 سال سے ٹھگنے والوں کے لئے بڑا سبق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ان پر اور ان کی پارٹی پر انتخابات کے وقت بی جے پی کو مدد پہنچانے کا الزام لگتا ہے لیکن وہ سیکولرازم کا متن پڑھانے والے لیڈروں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اتراکھنڈ اور اڑیسہ میں کون اویسی اور ان کی پارٹی تھی جہاں سیکولر پارٹیوں کی کمر ٹوٹ گئي۔
اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈر نے کہا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ مسلمانوں کی حقیقی حالت زار کی پول کھولنے کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کے اترپردیش کے وزیر اعلی بننے پر کہا کہ کوئی بھی وزیر اعلی بنے لیکن سب کو آئین اور قانون کے مطابق چلنا پڑے گا۔
ایک سوال کے جواب میں مسٹر اویسی نے کہا کہ سیمانچل کے عوام ایک دن جاگیں گے اور ان کو مکمل حمایت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیمانچل ان کا دوسرا گھر ہے۔ اس لئے وہ سیلاب ہو یا کوئی اور آفت، ہر وقت سیمانچل کے لوگوں کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی صدر اخترالایمان سمیت پارٹی کے کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔