نئی دہلی۔ آر ایس ایس نے گجرات فسادات کو شرمناک بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے فسادات ملک میں دوبارہ کبھی نہیں ہونے چاہئیں۔ دہلی کے پسا ایگریکلچر انسٹی ٹیوٹ میں گزشتہ تین نومبر کو منعقدہ ایک میٹنگ میں آر ایس ایس نے گجرات فسادات پر پشیمانی ظاہر کی اور اسے افسوسناک بتایا۔ آر ایس ایس نے یہ میٹنگ مسلم دانشوروں کے ساتھ کی تھی جس میں علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی کے تین اساتذہ ( دو سبکدوش) نے شرکت کی۔
خبر کے مطابق، میٹنگ کا مقصد مسلم کمیونٹی میں آر ایس ایس کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمی کو دور کرنا تھا۔ اخبار نے اے ایم یو کے تھیالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر مفتی زاہد کا قول نقل کیا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ ‘‘ میں نے اپنے خطاب میں ۲۰۰۲ کے گجرات فسادات کا ذکر کیا اور کہا کہ مسلمان اس سانحہ کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سنگھ کے جوائنٹ جنرل سکریٹری کرشن گوپال شرما نے واضح انداز میں کہا کہ گجرات سانحہ ایک شرمناک سانحہ تھا اور ملک میں اس طرح کا سانحہ دوبارہ رونما نہیں ہونا چاہئے’’۔
زاہد کے مطابق، میٹنگ میں تین طلاق، یکساں سول کوڈ ، بیروزگاری اور تعلیم کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ میٹنگ میں سنگھ کے جوائنٹ جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسیبلے اور قومی ایگزیکٹیو ممبر اندریش کمار بھی موجود تھے۔ اے ایم یو کی لا فیکلٹی کے ایک دوسرے استاذ محمد شبیر نے کہا کہ آر ایس ایس کے لیڈروں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ کوئی امتیازی رویہ نہیں اپنایا جائے گا۔