امریکی پولیس نے ایک اور سیاہ فام نوجوان کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کے قتل کا یہ واقعہ لاس اینجلس میں اس وقت پیش آیا جب پولیس نے کاغذی نمبر پلیٹ والی گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا کیونکہ پولیس کو خدشہ تھا یہ گاڑی چوری کی ہو سکتی ہے۔ پولیس کے مطابق گاڑی کے نہ رکنے پر اس کا تعاقب کیا گیا اور ایک مقام پر جب گاڑی رکی تو اس میں سوار دو افراد نے اتر کر بھاگنے کی کوشش کی جس کے دوران پولیس فائرنگ میں ایک نوجوان مارا گیا۔ پولیس کے مطابق گاڑی ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا جس کی تلاش جاری ہے۔ ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت کارنل سنیل جونیئر کے نام سے ہوئی اور اس کی عمر اٹھارہ برس بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک ہتھیار برآمد کرنے کا بھی دعوی کیا ہے۔ اس واقعے کے بعد سیکڑوں افراد علاقے کی سڑکوں پر اتر آئے اور انہوں نے امریکی پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر سیاہ فاموں کی زندگی بھی اہم ہے، جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔ ٹولسا، اوکلا ھما، شارلٹ اور کیلی فورنیا کے بعد امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کے قتل کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے جس پر علاقے کے لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے شارلٹ سٹی میں بھی پولیس نے ایک سیاہ فام شہری کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا، جس کے خلاف ہونے والے مظاہرے قابو سے باہر ہو گئے تھے اور پولیس کو شہر میں کرفیو نافذ کرنا پڑا تھا۔