کشیدگی کا ماحول ، پولیس فورس تعینات
وارانسی : اترپردیش کے وارانسی میں کاشی ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے ڈپٹی رجسٹرار ڈاکٹر سنجے کمار یادو پر آج ان کے دفتر میں جان لیوا حملے کے بعد یونیورسٹی کیمپس میں پھیلے خوف اور کشیدگی کے ماحول کے پیش نظر یہاں بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ وجے کرن آنند اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ آکاش کلہری سمیت کئی اعلی حکام نے حالات کا جائزہ لیا اور سکیورٹی میں خاص احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔
پولیس ترجمان نے صورتحال کنٹرول میں ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ احتیاطا خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بی ایچ یو کے برلاہوسٹل کے چار کمروں میں شر پسندعناصر کے ذریعہ غیر قانونی طریقے سے اپنی رہائش گاہ بنانے کی اطلاع ملنے کے بعد فوری طور چھوپے ماری کی گئی اور کمروں کو سیل کر دیا گیا ہے۔
واقعہ کے بعد یونیورسٹی کیمپس پہنچے مسٹر کلہری نے نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ حملے کے معاملے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے، لیکن دیر شام پولیس ترجمان نے کسی بھی ملزم کی گرفتاری سے انکار کیا ہے۔
ادھر، یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے کہا کہ برلا سی ہوسٹل کے چار کمروں میں مشتبہ لوگ رہتے تھے، اسی وجہ سے کمروں کو سیل کیا گیا۔ ریلزکے مطابق، یونیورسٹی انتظامیہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزمین کی نشاندہی کر رہی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نشان زد کرنے کے بعد قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مشتبہ لوگوں کے ذریعہ ہوسٹل کے چار کمروں کو رہائش گاہ بنانے کے معاملے میں یونیورسٹی کی مبینہ نظر اندازی سوالات کے گھیرے میں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بار بار تشدد کے واقعات کو انجام دینے والوں کے تئیں یونیورسٹی انتظامیہ کی “نرمی” سے یہاں صورت حال دھماکہ خیز ہوتی جا رہی ہے، جو کبھی بھی کوئی بڑے واقعہ کا سبب بن سکتی ہے۔