کلکتہ: ممتا حکومت عدم روادی کی تعلیم دینے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ مغربی بنگال کے وزیر تعلیم نے آج کہا ہے کہ معصوم اسکولی بچوں کے ذہن و دماغ میں مذہبی عدم رواداری کا زہر بھرنے والے ریاست کے 100اسکولوں کو حکومت نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ۔ ریاستی وزیر تعلیم نے اسمبلی میں کہا کہ حکومت نے شمالی بنگال، شمالی 24پرگنہ اور جنوبی بنگال کے چند اسکولوں سے متعلق شکایتیں ملی ہیں اس لیے حکومت نے ان کے خلاف نوٹس لیا ہے۔چٹرجی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جن کے پاس وزارت داخلہ کا محکمہ ہے کو اس طرح کے اسکولوں کی فہرست سونپی گئی ہے ۔ممکن ہے کہ ان اسکولوں کا ’’نو آبجیکشن سرٹیفکٹ (این او سی)کو بھی رد کردیا جائے۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ حکومت پرائیوٹ اسکولوں مذہی عدم رواداری پھیلانے والوں کو برداشت نہیں کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ بنگال حکومت سے منظور شدہ اسکولوں کو انہیں ہمارا نصاب پڑھانا ہوگا۔ ریاستی وزیر پارتھو چٹرجی اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت ان پرائیوٹ اسکولوں کے خلاف کارروائی کرے گی جو نصاب سے باہر پڑھاتے ہیں اور اپنے مذہبی ایجنڈے سے طلباء کے ذہن و دماغ کو مسموم کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ آرایس ایس اسکولوں کے خلاف بہت سی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ ان کے خلاف مذہبی عدم رواداری کا الزام ہے۔اس کے علا وہ تعلیمی نظام کے خلاف بھی شکایتیں موصول ہو ئی ہیں۔ ان شکایتوں کی جانچ کی جارہی ہے۔ شمالی بنگال اور شمالی چوبیس پر گنہ میں آر ایس ایس کے زیر اہتمام چلنے والے اسکولوں کی تعدا د کافی ہے۔
وزیر تعلیم کے اس بیان کی بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نے سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے حکومت ایسے اسکولوں کو منظوری نہیں دیتی تھی۔اب موٹی رقم لیکر کچھ اسکولوں کو منظوری دی ہے۔ آر ایس ایس کے اسکولوں میں سرکاری قانون کے مطابق تعلیم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اضافی تعلیمی انتظام بھی ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے حکومت مدرسہ کی طرف نظر رکھے جہاں جہاد کی تعلیم دی جاتی ہے۔