الہ آباد : یو پی میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد وقف جائیداد کے تحفظ کے مسئلے پر باشعور طبقے کی طرف سے تشویش کا اظہارکیا جا رہا ہے ۔ اوقاف کے تحفظ کی تحریکوں سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ریاست میں شیعہ اور سنی اوقاف کا تحفظ ایک مسئلہ رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سابقہ ریاستی حکومت میں وقف بورڈ میں پائی جانے والی سنگین بد عنوانیوں پر فوری طور پر روک لگائی جائے۔
یو پی میں شیعہ سنی اوقاف کا تحفظ ایک بڑا مسئلہ رہا ہے ۔ یو پی میں اوقاف کی وسعت کا اندازہ اس بات سے لگا یا جا سکتا ہے کہ اس کے انتظام کے لئے شیعہ اور سنی دو الگ الگ وقف بورڈ بنائے گئے ہیں ۔ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد مسلم دانشوروں نے اوقاف کے تحفظ کا مسئلہ ایک بار پھر اٹھایا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ یوگی حکومت کسی امتیاز کے بغیر اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔
ریاست میں بہت سی اوقاف کی زمین پر غیر قانونی قبضہ ہو چکا ہے ۔ سب سے زیادہ تشویشناک صورت حال قبرستانوں کی وسیع اراضی کی ہے ۔ قبرستان کی زمین پر مافیاؤں اور شر پسند عناصر کا قبضہ ہو چکا ہے ۔ وقف معاملوں کے ممتاز قانون داں فرمان نقوی کا کہنا ہے کہ نئی ریاستی حکومت کو اوقاف کے تحفظ کو اپنی ترجیحات میں رکھنا ہوگا۔
یو پی کی سابقہ سماج وادی پارٹی حکومت نے ریاست کے بیشتر قبرستانوں پر چہار دیواری تعمیر کرا دی تھی ۔ قبرستانوں پر چہاردیواری تعمیر ہونے سے بڑی حد تک قبرستانوں پرغیر قانونی قبضے کا سلسلہ رک گیا تھا ، لیکن بی جے پی حکومت کے اقتدارمیں آنے کے بعد ریاست کے کئی علاقوں سے ان دیواروں کو نقصان پہنچانے کی بھی اطلاعات آئیں ہیں ۔ظاہر ہے بی جے پی حکومت کو ان عناصر کو قابو میں رکھنے کی بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔