چندولی:اتر پردیش کے نو گڑھ علاقہ میں دہشت کی علامت نکسلی دیو ناتھ کول کی بہن باسمتی کول کی مشتبہ حالت میں موت ہوگئی ۔
ایس پی سنتوش کمار سنگھ نے آج یہاں بتایاکہ بدنام نکسلی دیو ناتھ کی بہن 52 سالہ باسمتی کول اپنے خاوند کو چھوڑ کر تیندوان کے جنگل میں کاشی ناتھ کول کے ساتھ جھونپڑی میں رہ رہی تھی۔ کل شام ان لوگوں کے بیچ کسی بات کو لے کر جھگڑا ہوگیا ۔ بات بڑھنے پر کاشی ناتھ نے باسمتی کے سر پرڈنڈے سے حملہ کر دیا جس سے اس کی موت ہو گئی ۔
انہوں نے بتایا کہ آج صبح کاشی ناتھ اسے مردہ حالت میں اسپتال لیکر پہنچا ۔ عینی شاہد نوجوان نے تفتیش کے دوران بتایا کہ کل شام ان لوگون کے بیچ شراب پینے کے بعد آپس میں جھگڑا ہو گیا تھا ۔ ان لوگوں نے کھانا بھی نہیں کھایا کیونکہ اس کے پہلے ہی ان کے بیچ مار پیٹ ہوگئی تھی ۔ مارپیٹ کے دوران لاٹھی سے باسمتی کول کے سر پر زبردست چوٹیں آئی تھیں جس سے اس کی موت ہوگئی ۔ واقعہ کے بعد اس کے دیگر ساتھی وہاں سے فرار ہوگئے ۔
مسٹر سنگھ نے بتایا کہ باسمتی کول کا بھائی 2000 میں بہار میں گینگوار میں مارا گیا تھا ۔ دیو ناتھ کول بدنام نکسلی تھااور پورے علاقے میں اس کی دہشت طاری تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ باسمتی کول کے قتل کے بعد اس کی ماں نے پولیس کو تحریر دی ہے ۔ اس معاملہ میں پولیس ایک نوجوان سے تفتیش کررہی ہے ۔ غور طلب ہے کہ سابق وزیر اعلی ملائم سنگھ یادو نے نکسلی اثرات کو کم کرنے کے لئے سخت گیر نکسلی کی بہن باسمتی کول کوایک انتخابی جلسے کے دوران اسے اپنی منھ بولی بیٹی مانا تھا ۔ وہین سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی حکومت میں اسے ویمن کمیشن کا ممبر بھی نامزد کیا گیا تھا ۔ باسمتی کول نوگڑھ کے جنگلوں میں چپے چپے سے واقف تھی ۔ اس کی سیاست میں آنے سے کافی حد تک نو گڑھ علاقہ نکسلی کاروائیوں سے بھی پر سکون ہو گیا تھا ۔ نکسلی اور سابق ویمن کمیشن کی ممبر باسمتی کول کے قتل کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئ ہے ۔