ذمہ داران نے جانچ کےلئے کمیٹی کی تشکیل کی
لکھنؤ۔ اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے امتحانات کے نتائج میں طلبہ کے زیادہ تعداد میں ناکام ہونے کی جانچ کے لئے ایک کمیٹی بنا دی ہے۔ بورڈ کے ڈپٹی رجسٹرار نے اس کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ شاہ جہاں پور ضلع سے رزلٹ میں خامی کی شکایت ملی ہے۔ اسکی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مدرسہ کے نظام میں شفافیت لانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کچھ افراد پر بورڈ کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔
اترپردیش مدرسہ بورڈ کے سالانہ امتحانات میں پچھلے برسوں کے مقابلے اس سال کافی کم طلبہ کامیاب ہوئے۔ مدرسہ بورڈ کے مطابق اس کے کئی اسباب ہیں۔ مدرسوں کے امتحانات سرکاری کالجوں میں کرانے کے فیصلے سے نقل کم ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ امتحانات کی کاپیاں چیک کرنے کے نظام میں بھی تبدیلی کی گئی ہے ۔ تاہم جن اضلاع میں واقعی رزلٹ خراب رہا ہے۔ اس کی جانچ بھی کرائی جا رہی ہے۔ مثال کے طور پر شاہ جہاں پور ضلع میں صرف 7 فیصد طلبہ کے کامیاب ہونے کی شکایت ملی ہے۔ اس کی جانچ کےلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔
مدررسہ بورڈ کے ڈپٹی رجسٹرار محمد طارق کے مطابق پچھلے دو برسوں سے مدرسوں کے نظام میں شفافیت لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس سے مدرسوں میں بد عنوانی پھیلانے والوں کا دھندا پانی بند ہو گیا ہے۔ وہ لوگ مدرسہ بورڈ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مدرسہ بورڈ میں ان دنوں نئے نصاب پر کام چل رہا ہے۔ اسکے لئے کئی مرحلے کی ورکشاپ ہو چکی ہے۔ نیا نصاب بننے سے مدرسوں کے نظام کے ساتھ ان کا تعلیمی معیار بہتر ہونے کی امید ہے۔