کراچی: پاکستانی نیم فوجی دستوں نے ایک ٹیلی ویژن چینل کے دفتر پر حملہ کرنے کے الزام میں اہم سیاسی پارٹی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ہیڈ کوارٹر کو سیل کر دیا اور اس کے پانچ سرکردہ لیڈروں کو حراست میں لے لیا ہے ۔
ایم کیو ایم کے لندن جلاوطن رہنما الطاف حسین نے پارٹی کارکنوں کی بھوک ہڑتال سے متعلق رپورٹ نہ دینے پر پاکستانی میڈیا کی تیکھی مذمت کی تھی۔ رہنما کے ٹیلی فون خطاب کے بعد ان کے حامیوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر میں گھس کر کل توڑ پھوڑ کی، گولیاں چلائی۔ بعد میں ان کی پولیس سے بھی جھڑپ ہوئی، جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور کئی دیگر زخمی ہو گئے ۔
مقامی پیراملٹري رینجرز فورس کے سیکٹر کمانڈر خرم شہزاد نے کہا، ”ہم نے ایم کیو ایم کے ہیڈکوارٹر، ان کا میڈیا دفتر اور ہاسٹل سیل کر دیا۔ ساتھ ہی کچھ ہتھیار بھی برآمد کئے ہیں,۔ ”پارٹی نے کہا کہ اس کے پانچ رہنماؤں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ”۔
الطاف حسین کو لندن میں واقع اپنے گھر سے ٹیلی فون کے ذریعے لاؤڈ اسپیکرز پر کراچی میں اپنے حامیوں کے درمیان اشتعال انگیز تقریر کرنے کے لئے جانا جاتا ہے ۔ تاہم لندن سے جاری ایک بیان میں حسین نے فوج اور رینجرز سے معافی مانگی ہے ۔ حسین نے کہا، ”میں دل سے پاکستانی فوج سے معافی مانگتا ہوں۔ میں قانون سے الگ گرفتاری اور بھوک ہڑتال پر بیٹھے اپنے اہلکاروں کی خراب حالت کو لے کر ذہنی دباؤ میں تھا”۔