سوامی ہری داس ان کی مختلف بولیاں کو بولنے کی صلاحیت کو دیکھ کر کافی متاثر ہوئے ۔ سوامی جی نے انہیں ان کے باپ سے سنگیت سکھانے کے لئے مانگ لیا۔ اس طرح تان سین کو سنگیت کا علم حاصل ہوا۔
6برس کی عمر سے ہی انہوں نے موسیقی میں اپنی مہارت دکھانا شروع کر دی تھی۔ وہ سوامی ہری داس کے بھگت تھے ۔ بے شمار راگوں کو موجودہ فنی شکل تان سین ہی نے دی۔ درباری کانپڑا، میاں کی ٹوڈی اور میاں کا سارنگ جیسے راگ بھی انھیں کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔
سنگیت سمراٹ تان سین کی نگری گوالیار کے لئے کہاوت مشہور ہے کہ جب یہاں بچے روتے ہیں تو سُر میں روتے ہیں اوراس شہر نے زمانہ قدیم سے آج تک ایک سے بڑھ کر ایک باصلاحیت سنگیت کار دنیا کو دیئے ہیں اورسُر اور سنگیت کے مایہ ناز فنکار میاں تان سین ان سب پر سبقت حاصل کئے ہوئے ہیں۔