تان سین شمالی ہندستان کے کلاسیکل میوزک کے مایہ ناز سنگیت کار تھے ۔ انہوں نے موسیقی کی تعلیم مدھیہ پردیش میں حاصل کی۔ انہیں تان سین کا نام سوامی ہری داس نے دیا تھا جو ان کی آواز سن کر جھوم اٹھے ۔ سوامی ہری داس کے پا س تان سین نے بارہ برسوں کی عمر تک سنگیت کی تعلیم پائی۔ انہوں نے ساہتیہ اور سنگیت شاستر کی تعلیم بھی حاصل کی۔
جس وقت تان سین کی پیدائش ہوئی اس وقت گوالیار پر راجا مان سنگھ تومر کی حکومت تھی۔ ان کے دور حکومت میں گوالیار سنگیت کا مرکز کہا جاتا تھا۔ جہاں بیجو باورا، کرن اور محمود جیسے عظیم سنگیت کار اور گلوکار تھے ۔ تان سین کی سنگیت کی تعلیم بھی اسی ماحول میں ہوئی۔ راجہ ما ن سنگھ تومر کی موت کے بعد اور وکرم جیت سے گوالیار کا راج پاٹھ چھن جانے کے بعد یہاں سنگیت منڈلی بکھرنے لگی ۔ تب تان سین بھی ورندرا بن چلے گئے اور وہاں انہوں نے سوامی ہر ی داس جی سے سنگیت کی اعلی تعلیم حاصل کی۔ ابتدا سے ہی تان سین میں دوسروں کی نقل کرنے کی غیر معمولی صلاحیت تھی۔
بچپن میں تان سین مویشیوں، پرندوں کی طرح طرح کی بولیاں کی نقل اتارا کرتے تھے اور جنگلی جانوروں کی بولیاں سیکھ کر وہ لوگوں کو ڈرایا بھی کرتے تھے ۔ اسی درمیان سوامی ہری داس سے ان کی ملاقات ہوئی ۔ ان کی ملاقات کا بھی ایک دلچسپ واقعہ ہے ۔