نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے بابری مسجد -رام جنم بھومی تنازعہ کو باہمی رضامندی سے حل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے رام جنم بھومی -بابری مسجد ملکیت مقد مہ سے وابستہ فریقوں سے اس مسئلے کو مل بیٹھ کر دوستانہ طریقے سے حل کرنے کی صلاح دی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر سبرامنیم سوامی نے آج سپریم کورٹ سے رام جنم بھومی -بابري مسجد تنازعہ پر جلد سماعت کرنے کی درخواست کی تھی، اس پر چیف جسٹس جے ایس كیہهر نے کہا کہ یہ بہت ہی حساس معاملہ ہے، اس لئے بہتر ہوگا کہ اس تنازعہ سے وابستہ تمام فریق اس کو باہمی رضامندی سے حل کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ فریقین چاہیں تو وہ خود اس معاملے میں مداخلت کرنے کو تیار ہیں یا کسی دیگر عدالتی حکام کو بھی وہ اس کے لئے منتخب کر سکتے ہیں۔
مسٹر سبرامنیم سوامی نے بعد میں نامہ نگاروں سے کہا کہ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ معاملے کو باہمی رضامندی سے حل کرنے کے لئے عدالت ہی حکم دے تو مناسب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس پر چیف جسٹس نے ان سے اس معاملے کو 31 مارچ کو عدالت میں دوبارہ اٹھانے کو کہا ہے۔